Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

” جیسی کرنی، ویسی بھرنی، تاریخی فیصلہ ہے،قارئین

عبد الستار خان

@nazarhijazi

پاکستان کی عدالتی تاریخ میں 13جولائی2018ءکا دن خاص اہمیت اختیار کر چکا ہے۔اس روزعدالت نے ایک ایسا فیصلہ سنایا جس نے برسہا برس سے قائم روایات کو چکنا چور کر دیا۔ ایک نئی روایت کی داغ بیل ڈالی اور پاکستان کے عوام کو یہ ثابت کر دکھایا کہ عدالت انصاف سے کام لیتی ہے۔اس حوالے سے وہ کسی امیر، غریب، با اختیار و بے اختیار، چھوٹے یا بڑے میں کوئی فرق روا نہیں رکھتی۔پاکستانی عدالت نے نواز شریف، مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر)صفدر کو قید کی سزا سنا کر یہ امر واضح کر دیا کہ عدالت کی نظر میں پاکستان کے تمام شہری برابر ہیں، جرم کرنے والا خواہ با اثر ہو یا بے اثر، عدلیہ انصاف کرنے کی پابند ہے، ناانصافی اس کا وتیرہ ہرگز نہیں۔
اردونیوز نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بدعنوانی کے جرم میں دی جانے والی سزاﺅں پر عوام کا رد عمل جاننے کے لئے آن لائن سروے کا اہتمام کیا۔ اس سروے کا احوال قارئین کی نذر ہے:
٭باسط جابر:راولپنڈی:پھانسی دو۔
٭علی جابر، راولپنڈی: سخت ترین سزا دی جائے، عوام کے سامنے پھانسی دی جانی چاہئے۔
٭عاطف عاطف، راولپنڈی:اس شخص کو سزا دی جائے اور اس سے ایک ایک پیسہ وصول کیاجائے 
 ٭عدنان مقبول ، ملتان: بالکل ٹھیک ہوا، جرم کیا ہے تو اب سزا ملنے پر یہ چیخ کیوں رہے ہیں۔
٭محمد عبداللہ، مکہ مکرمہ:پہلی مرتبہ پاکستان میں کچھ اچھا فیصلہ دیکھنے کو ملا ہے۔ میں جناب چیف جسٹس ثاقب نثار کا اور باقی جتنے بھی لوگوں نے حق کے لئے کوشش کی ان سب کا مشکور ہوں۔جزاکم اللہ خیر
٭محمد آصف۔ جبیل:صحیح ہوا ہے ۔ ملک صحیح راستے پر جا رہا ہے۔لوگوںمیں شعور آ رہا ہے ۔
٭محمد عبدالملک، خمیس مشیط:ان شاءاللہ ، پاکستان بہتری کی جانب گامزن ہوگا۔
٭احمد سجاد، پشاور:یہ تو دو قوتوں کی لڑائی ہے ۔
٭ملک تصدق رسول، مکہ مکرمہ:فیصلہ مخصوص بنیادوں پر مبنی ہے۔
٭اشفاق خالد، ہفوف:بہت اچھا فیصلہ ہے۔
٭سفیر احمد ، جدہ:میں فیصلے سے بالکل متفق ہوں۔ تمام کرپٹ لوگوں کو وہی سزا دی جانی چاہئے جو شریف فیملی کو ملی۔
٭محمد خان، جدہ:میں نیب عدالت کے فیصلے سے مطمئن نہیں۔ یہ سیاسی اور نامناسب فیصلہ میاں نواز شریف اور ان کے خاندان پر تھوپا گیا ہے۔
٭مسعود احمد، الخبر:بالکل ٹھیک ہوا۔
٭سمیع اللہ سرگانہ،جدہ:جو ہوا ، غلط ہوا۔ یہ ثابت نہیں کیا جا سکا کہ پیسہ کہاں سے لیا گیا۔
٭عمران منظور، ملتان:ہماری عدلیہ آزاد ہے ۔ اس کا فیصلہ ملکی مفاد میں ہے۔ نواز شریف نے پوری طاقت استعمال کی۔
٭ارسلان امجد، گوجرانوالہ:مجھے خوشی ہوئی۔ سارے کرپٹ سیاستدانوں کو جوابدہ بنایاجائے۔
٭خورشید زبیر، سیالکوٹ:غداروں کو سزائے موت ملنی چاہئے۔
٭پرویز اشرف، ریاض: اگر نواز شریف اپنے اثاثے پاکستان لے آئیں تو انہیں معافی کی درخواست کرنی چاہئے۔
٭حفیظ الرحمن الاراکانی،لاہور:عوام کے ٹیکسوں سے عیاشی کرنے والوں کو سخت سزا دی جانی چاہئے۔
٭محمد ندیم، جدہ:یہ زیادتی ہے۔ عمران خان کو گرفتار نہیں کیا جاتا اور زرداری کا تو سب کو ہی پتہ ہے۔
٭آغا خان،چوک اعظم، ملتان:نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی۔
٭ہاشم خان، الخبر:ان کو تو سزا ہونی چاہئے۔
٭اسامہ رضوی، حائل:نواز شریف زندہ باد۔
٭محمد سومرو، الخبر:ناانصافی ہوئی ۔
٭مشتاق احمد خان، الہارک:تمام چوروں کو پھانسی دو۔
٭اظہر اقبال، جیزان:نیب نے اچھا کام کیا۔ہر کرپٹ شخص کو گرفتار کر کے سزا دی جائے۔
٭شکیل احمد، ینبع:بہت اچھا ہوا۔ نواز شریف پاکستان اور فوج کے خلاف کھیل رہے تھے۔
٭محمد خاں ، ریاض: عدالتوں کو شفافیت برتنی چاہئے۔ اپنی رٹ قائم کریں۔
٭محمد نصیر، ریاض:سزا سے متفق ہوں۔
٭اعجاز احمد، ریاض:ان لوگوں کے لئے اتنی سزا کافی نہیں۔
٭وکی احمد، مردان:جو ہوا، اچھا ہوا۔
٭مراد حسن، ریاض:نواز شریف کو سزا ملنی ہی چاہئے تھی۔
٭محمد منیر، القصیم: اب تک کا سب سے اچھا فیصلہ ہے۔اب پاکستان کے عوام بہت زیادہ باشعور ہو چکے ہیں۔
٭نثار دستگیر ، ریاض:ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک طاقتور کو سزا سنائی گئی۔ امید ہے کہ عبرتناک سزا دی جائے گی۔
٭مزمل احمد، ریاض: نواز شریف پر کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ پانامہ کی فہرست میں درج449نام کہاں گئے۔ آخر ایک شخص کو ہی سزا کیوں؟ پاکستان میں نواز شریف سے طاقتور ہزاروں لوگ ہیں۔ ان کے لئے کوئی سزا نہیں۔ یہ تمام سیاسی مقدمے ہیں، اللہ کریم پاکستان کو سلامت رکھے۔
٭آصف الدین احمد،کراچی:بالکل صحیح فیصلہ ہے۔
٭شاہین چنگیزی،دمام:بہت اچھا آغاز ہے۔ ہر ایک کا محاسبہ ہونا چاہئے۔ سب سے اہم بات رقوم کی بازیابی ہے۔ اس کے بغیر یہ سب بے کار ہے۔
٭محمد فضل، جدہ: پھانسی ملنی چاہئے۔
محمد فضل، جدہ:مقدمہ صاف شفاف تھا۔ عام آدمی بھی جانتا ہے کہ نواز شریف مجرم ہیں۔ جیسی کرنی، ویسی بھرنی۔ اگر یہ بے گناہ ہوتے تو نواز شریف کے بیٹے مفرور نہ ہوتے بلکہ عدالت کا سامنا کرتے۔
٭بدر مجید، جدہ: الحمدللہ، دعا ہے کہ باقی لوگوں کی بھی جلد پکڑ ہو، آمین۔
٭قمر چوہان، ابھا: اللہ کریم باقی لوگوں کو بھی پکڑ لے۔
٭عقیل احمد، دمام:میں سعودی عرب میں کام کر رہا ہوں میرا تعلق رحیم یار خان سے ہے۔نیب عدالت کے فیصلے سے خوشی ہوئی۔ بدعنوان خاندان کو سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتا ہوں۔
٭اے بی سی ، ڈی ای ایف،سکھر:یک طرفہ سماعت ہوئی۔ نواز اور ان کے خاندان کو ا نصاف نہیں ملا۔
٭ظفر احمد۔کراچی:جی ہاں! بالکل ٹھیک ہوا۔
٭عرفان، لاہور: پاکستان میں چین جیسا قانون ہونا چاہئے۔ چور اور جھوٹے کو سزائے موت ہونی چاہئے۔ چور کے ہاتھ کاٹ دو اور جھوٹے کی زبان، سب ٹھیک ہو جائے گا۔
٭صمیم خان، ریاض: نواز شریف اور ان کے خاندان کو سزا کافی نہیں، سب لوگوں کو سزا ملنی چاہئے۔
٭پرویز وارثی، کوئٹہ: سزا نہیں، پیسے واپس لو۔
٭سلیم سلیم، ریاض:پوری قوم اس فیصلے کو قبول کرتی ہے۔یہ اشرافیہ ملک کو لوٹ کر کھا گئی ہے۔ اب یہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
٭کے کے ، پشاور:میرے خیال میں عدلیہ بالکل آزاد نہیں۔
٭اصغر علی، کراچی: بالکل صحیح فیصلہ ہے ، زرداری کو بھی سزا ملنی چاہئے۔تمام بدعنوانوں کو سزا دی جائے۔
٭محمد منیر ، الجبیل: گندہ کھیل کھیلا جا رہا ہے۔
٭محمد قاسم،دمام:بہت کم سزا سنائی گئی۔ ان کی کرپشن کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔
٭محمد قاسم، لاہور:بہت خراب فیصلہ ہے۔
٭ضیاءالرحمن بٹ، لاہور:سب ڈرامہ ہے ۔
٭محمد اعظم، ملتان، حال مقیم مکہ مکرمہ: بہت اچھا فیصلہ ہے۔ سیاستدانوں کو بھی پتہ چلا کہ ان کے کان بھی کھینچے جا سکتے ہیں۔ قانون سے بالا تر کوئی نہیں۔یہ عمران خان کے لئے پیغام ہے کہ آج شریفوں کا نمبر آیا، کل زرداری کا نمبر آئے گا۔ عمران پٹری سے اترے تو کل ان کا نمبر بھی آئے گا۔
٭اقبال خان، نیوجرسی، امریکہ:یہ جو کچھ بھی ہوا، بالکل اوکے ہے۔ ان کا انجام یہی ہونا تھا۔
٭محمد عمران، ریاض:یہ سب کچھ انتہائی غیر منصفانہ ہے ۔ اس کا مقصد صرف نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کو سزا دینا ہے حالانکہ ان کے خلاف کسی قسم کی بدعنوانی کے الزامات بھی ثابت نہیں ہو سکے۔
٭عطاءالرحمن، شیخوپورہ، پاکستان: جو ہوا ؟ انصاف نہیں ہوا۔ کیا عمران خان ملک چلا پائیں گے؟ نہیں بالکل نہیں۔ وہ اپنی زندگی نہیں سنوار سکے تو ہمارے رہنما کیسے بن سکتے ہیں۔ ایسے فیصلوں سے افسوس ہوتا ہے۔ آپ دیکھئے، نواز شریف نے کتنا کام کیا ہے۔2013ءمیں پاکستان کیا تھا اور آج دیکھئے کیا ہے۔2013ءمیں لائٹ 18،18گھنٹے کے لئے غائب رہتی تھی اور اب صرف ایک گھنٹے کے لئے جاتی ہے۔ جب سے میاں جی کو عہدے سے ہٹایا ہے، اسکا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔میاں صاحب کو سلام۔
٭محمد شہزاد، کامونکے، پاکستان:بدعنوانوں کو سزا ملنی چاہئے۔
٭غلام مصطفی، خمیس مشیط:عدلیہ نے سزا دے کر اچھا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سے کرپشن میں کمی ہوگی۔ پاکستان میں اس وقت عدلیہ آزاد ہے اور اچھا کام کر رہی ہے۔ عوام بھی اس فیصلے سے بے حد خوش ہیں۔
٭محمد جنید گوندل، ملکوال، منڈی بہاءالدین:بالکل درست فیصلہ ہے ۔
٭محمد جنید گوندل، ملکوال، منڈی بہاءالدین:عدلیہ نے جو کیا ٹھیک کیا۔
٭محمد جنید گوندل، ملکوال، منڈی بہاءالدین:عدالت کا فیصلہ بالکل منصفانہ ہے۔
٭شیر خان شان ، مدینہ منورہ:عدلیہ آزاد ہے، اچھا فیصلہ ہے ۔ بدعنوان سیاستدانوں کے لئے ایک عبرت ہے۔ اب ملک کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لایاجانا چاہئے۔
٭منظور عباسی، حائل:یہ پاکستان میں ایک ”ٹرننگ مومنٹ“ ہے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ملک میں طاقتور کا حساب ہو تو تبدیلی آئے گی۔
٭شجاعت حسین حمیدی شجاعت،کراچی:میرے خیال میں نواز شریف اور ا ن کی فیملی کو دی جانے والی سزا درست ہے کیونکہ آج سے پہلے یہپی تصور کیاجاتا تھا کہ غریبوں ، امیروں اور حکمرانوں کے لئے الگ الگ قوانین ہیںاور جیسا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ ہمارے ملک میں کسی حکمران کو کرپشن سے روکنے و الا کوئی نہیں تھاجس کی وجہ سے یہ مخصوص طبقہ امیر سے امیر ترہوتا گیااور عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے۔ سوال یہ ہے کیا اسی پاکستان کے لئے قائد اعظم نے جد و جہد کی تھی، اسی کے لئے آزادی کی تحریک چلائی تھی اور کیا علامہ اقبال نے اسی پاکستان کا خواب دیکھا تھا؟یقینا نہیں، ان کا خواب تو وہ پاکستان تھا جس میں امیر و غریب کا تصور نہیں تھا ، جس میں سب کے لئے یکساں قوانین بنائے گئے تھے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی عدالتیں ان تمام اشخاص کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کریں جنہوں نے دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا ہے اور ملکی و قومی دولت کو بیرون ملک منتقل کیا ہے۔ آج ملک بدحالی کا شکار ہے ، عوام کو پینے کے لئے صاف پانی میسر نہیں۔ اب عوام کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ ایسے حکمرانوں کو منتخب کریں جن کا ماضی داغدار نہ ہو۔ ساتھ ہی ملک کو لوٹنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
٭سعد احمد، گجرات، پاکستان:یہ تو اداروں کو لڑایاجا رہا ہے۔
٭شمروز خان، ریاض:نوز شریف کو عدالت میں مجرم ثابت کیاگیا ہے ۔ عدلیہ آزاد ہے۔ میں اس فیصلے کے بعد امید کرتا ہوں کہ باقی کرپٹ لوگوں کو بھی قانون کے مطابق سزا ملے گی۔ قوم کا لوٹا جانے وا لا پیسہ واپس لایاجائے گا۔عوام کو چاہئے کہ وہ 25جولائی کو الیکشن میں کرپٹ اور اسلام مخالف سیکولر جماعتوں کو ووٹ نہ دیں بلکہ اسلام پسند اور دیانتدار لوگوں کو ووٹ دیں، پاکستان زندہ باد۔
٭شمروز خان، ریاض:اب دیگر مجرموں کو بھی سزا ملے گی۔
٭رانا مزمل، تبوک:یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک سنہری فیصلہ ہے جوکرپشن کرنے والوں کے لئے عبرت اور آنے وا لی نسل کے لئے ایک سبق ہے۔
٭آریان خان، الخبر:میں اس امر سے متفق نہیں ہوں کہ یہ درست فیصلہ ہے۔ نواز شریف درحقیقت پاکستان کے دوسرے لیڈروں سے بہت بہتر ہیں۔ پاکستان میں جو بھی ترقی ہوئی یا منصوبہ رو بہ عمل لائے گئے وہ صرف اسی دور میں ممکن ہو سکے جب نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔یہ زیادتی ہے ، نامنظور، نامنظور۔اڈیالہ آزاد نہیں، اچھا نہیں ہوا، یہ انصاف نہیں۔ نواز شریف کو بھٹو کی طرح سزا دی گئی ہے۔
٭محمد رمضان، کراچی:احتساب سب کا ہونا چاہئے کسی بھی تفریق کے بغیر، مگر ایسا کرنا بہت ہی مشکل ہے۔
٭محمد رمضان، کراچی:تمام لوگوں کا احتساب ہونا چاہئے۔
٭سید یونس، منامہ ، بحرین:اللہ کریم کا شکر ہے کہ لٹیرے چلے گئے ، پاکستان آزاد ہو گیا۔
٭محمد اقبال، جدہ:یہ آزاد عدلیہ کانہیں ایک سیاسی فیصلہ ہے۔ 
٭اظہر اقبال عباسی، جدہ:عدلیہ کی جانب سے بہت زبردست فیصلہ دیا گیا۔ اس سے ملک کا وقار بلندہوگا اور تمام باشعور قوم اس فیصلے کو قبول کرے گی۔
٭کاشف چوہدری، دوحہ، قطر:یہ بالکل صحیح فیصلہ ہے۔
٭شجاعت حمیدی، کراچی:میری ذاتی رائے میں یہ فیصلہ درست ہے کیونکہ آج سے پہلے یہی تصور کیا جا تا رہا ہے کہ امیروں ،غریبوں اور حکمرانوںکے لئے الگ الگ قوانین ہیں اور دیکھا یہی گیا ہے کہ اس پر عمل درآمد بھی مختلف ہی ہوتا رہا ہے ۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ملک کے طاقتور ترین شخص کو عدالت نے کٹہرے میں لا کھڑا کیا ۔نواز شریف کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے عدلیہ کی جانب سے خاصا وقت اور موقع دیا گیامگر وہ بے گناہی ثابت نہ کر سکے اور سزا کے مستحق ٹھہرائے گئے ۔پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے ہمت کی تو ان تمام افراد کو بلا تفریق احتساب کے کٹہرے میں لایاجائے اور کڑی سزا دی جائے جنہوں نے ملک کی دولت لوٹی۔ چاہے وہ کتنے ہی بااثر ابر طاقتور ہوں۔ پاکستان کی بد قسمتی ہے کہ تقسیم کے بعد قائد اعظم محمد علی جناح کے بعد کوئی بھی مخلص قیادت نہ مل سکی۔حکمراں طبقہ امیر سے امیر ہوتا گیا اور عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔کیا اسی لئے قائد اعظم نے جد و جہد آزادی کی تحریک چلائی تھی۔
٭شجاعت حمیدی، کراچی:میری رائے یہ ہے کہ فیصلہ درست ہے۔
٭سجاد احمد،مدینہ منورہ:ملک کے لئے اچھا فیصلہ ہے۔ اب کرپٹ لوگوں کو عدلیہ سزا دے گی۔
٭سہیل فرید، اسلام آباد:احتساب سب کا ہونا چاہئے۔ جس نے بھی پاکستان کو نقصان پہنچایا، اس کا احتساب ضروری ہے۔
٭رشید خان، مدینہ منورہ: انتقامی کارروائی ہے ۔ نوازشریف نے کرپشن کی ہو گی، اس سے انکار نہیں کرتے لیکن جب انہوں نے ملک کو صحیح سمت لے جانے کی جد و جہد شروع کی، تب یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے؟کیا باقی سارا پاکستان دودھ کا دھلا ہے۔ اور بھی بڑے بڑے مگر مچھ ہیں، ان کا احتساب کب ہوگا؟
٭عزیز محمد، ابھا:عدلیہ اب آزاد ہے۔ اس سے پہلے عدلیہ آزادنہ فیصلے نہیں کر سکتی تھی۔ موجودہ حالات میں عدلیہ نے زبردست فیصلہ کر کے اپنا وقار بلند کر لیا ہے۔اب آئندہ کوئی سیاستداں ملک کو لوٹنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ یہ فیصلہ سیاست میں مثبت اقدام ثابت ہوگا۔
٭محمد حبیب الدین، جدہ:فیصلہ غلط ہے ۔ایسا لگ رہا کہ پاکستان کو کوئی اور چلا رہا ہے ۔ 
٭عادل الرحمن، ریاض:100فیصد صحیح فیصلہ ہے ۔ اب آئندہ چند برس بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے تو یقین ہے کہ پاکستان دنیا کا بہترین ملک بن جائے گا۔ چیف جسٹس کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں۔
٭لیاقت حسین، دبئی:نواز شریف اور ان کا خاندان اس سزا کا مستحق تھا۔ ا نہی کی وجہ سے دنیا بھر میں ہمارے پاسپورٹ کی کوئی قدر و قیمت نہیں۔
٭عمیر صادق، جدہ:جب کسی پر الزام لگتا ہے تو یہ وضاحت کرتا ہے کہ ثبوت دو۔شریف خاندان نے جو کچھ دیا ، اس سے کچھ بھی ثابت نہیں ہوا۔میری رائے ہے کہ عدلیہ کو ا ب فیصلہ دیتے ہوئے وی آئی پی اسٹیٹس نہیں دیکھنا چاہئے۔ اس مقدمے میں عدلیہ کا فیصلہ بالکل ٹھیک ہے۔
٭تنویر عباس، سیالکوٹ: اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں اب آزاد عدلیہ کام کر رہی ہے جس پر کسی قسم کا کوئی دباﺅنہیں ہے ۔
٭فاروق چوہدری، جدہ: جو چور ہے اس کو سزا ضرور ملنی چاہئے لیکن صرف ایک آدمی یا خاندان کو نہیں، سب کرپٹ لوگوں کو عدالت کے کٹہرے میں لانا پڑے گا خواہ وہ وزیر ہو یا مشیر۔
٭حافظ ڈوگر، جڑانوالہ:بہت سخت فیصلہ ہے جو اس کوشک و شبہ والا بناتا ہے ۔
٭امتیاز حسین خان راجہ، جدہ:فیصلے کا دن تاریخ کا اہم دن تھا۔ مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ بلا شبہ عدلیہ کسی بھی قسم کے دباﺅ سے آزاد ہے۔ وسائل سے بھر پور پاکستان کی موجودہ زبوں حالی کے ذمہ دار یہی بدعنوان سیاستداں ہیں اور یہ فیصلہ تمام بد عنوانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ ایسے بڑے فیصلے خواہ وہ نامقبول ہی کیوں نہ ہوں، کرنے پڑیں گے۔ عوام جو تقریباً ایک لاکھ 47ہزار روپے فی کس کے مقروض ہیں، وہ اس فیصلے کو خوش دلی سے قبول کریں گے۔ اس قسم کے فیصلوں کے عوام منتظر تھے۔ یہ فیصلہ جدید پاکستان کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔
٭اشفاق خالد، ہفوف: صحیح اور اچھا فیصلہ ہے۔
٭ثنا حیدر، لاہور: بہت اچھا ہوا ہے۔یہ کام جو اب ہو رہا ہے، پہلے دن ہی ہو جانا چاہئے تھا۔
٭یاسر یونس، راولپنڈی:پاکستان میں انصاف ہونا چاہئے چاہے کوئی بھی لیڈر ہو۔
٭شاہد فاروق کھوکھر، لاہور:پاکستان کے لئے تاریخی لمحہ ہے ۔ نواز شریف کرپٹ لیڈر ہے۔ میں ہمیشہ نیب عدالت کی حمایت کروں گا۔
٭وسیم عباس، شور کوٹ:میں فیصلے کی تعریف کرتا ہوں۔ 
٭نوید محمد چوہدری، لاہور:نون لیگ اچھی ہے۔ یہ جو بھی ہو رہا ہے ، نون لیگ کے ساتھ ہی ہو رہا ہے، یہ سب جعلی ہے لیکن نون لیگ کو ایک موقع اور ملنا چاہئے۔
٭شرجیل بلال،جدہ:بہت اچھا فیصلہ ہے۔
٭غلام فرید، جدہ:سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔
٭امجد علی، جدہ:پاکستان کا نظام اتنا خراب ہے کہ کوئی بھی چوروں کو کنٹرول نہیں کر سکتا۔کھربوں روپے ملک سے باہر چلے گئے ، یہ غریب عوام کا پیسہ ہے ۔ غریبوں کو معیاری تعلیم اور صحت کی سہولت بھی حاصل نہیں۔ نواز خاندان کا بزنس باہر ہے لیکن ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں۔
٭نثار احمد، لاہور: مجرموں کو سزا ملنی چاہئے۔ ہمیں قرآن کریم اور سنت طیبہ کے احکامات عالی کے مطابق عمل کرنا چاہئے۔
٭محمد سلیم چیمہ، دمام:یہ کوئی منصفانہ فیصلہ نہیں کیونکہ پنامہ میں دیگر 340افراد کے نام بھی ہیں۔ آخر نواز شریف خاندان کو ہی کیوں چناگیا۔ زرداری، ملک ریاض، ترین اور دیگر لوگ بھی تو فہرست میں ہیں پھر ہم کیسے اس فیصلے کو منصفانہ تسلیم کریں؟
٭عامر عثمانی، کنساس، امریکہ:پاکستان کے عوام طویل عرصے سے ملک میں انصاف کے خواہشمند ہیں ۔ یہ فیصلہ اس بات کی عکاسی ہے کہ امیر کا بھی احتساب ہو سکتا ہے۔ ان شاءاللہ، اس فیصلے سے انصاف پسند معاشرے کی بنیاد پڑے گی۔
٭ابو انس فیاض احمد انصاری، اعظم گڑھ، یوپی: الحمد للہ، بہت اچھا فیصلہ ہوا ہے۔ بد عنوانی کرنے والے اسی کے مستحق ہوتے ہیں۔ پاکستانیوں کو مبارک ہو۔
٭محمد ارظم، ملتان، حال مقیم ، مکہ مکرمہ: احتساب کرو تو سب کا، چور پکڑو تو سارے، من پسند فیصلے سے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔
٭محمد نعمان ، محمد جمشید، سرگودھا: یہ ایک دم صحیح فیصلہ ہے۔
٭حسن خاں، سوات: انتقام ہے۔
٭حضرت غنی، کراچی:یہ تو اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے لیکن ہر لیڈر کا احتساب ہو تو مزہ آئے۔ لوٹی ہوئی دولت بھی پاکستان آنی چاہئے۔
٭رانا اشرف، ریاض:اس بڑے فیصلے نے ثابت کر دیا کہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے اور بالکل حقائق پر مبنی ہے۔
٭جاوید اقبال بٹ، مدینہ منورہ: نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو سیاست سے دور کرنے کے لئے اور سبق سکھانے کے لئے نیب کو سیاسی پلیٹ فارم کے طورپر استعمال کیا گیا۔ پارٹی کی ساکھ مجروح کی۔ نواز شریف کی حکومت کے کاموں اور کارکردگی کو شدید منفی پروپیگنڈے سے نیچا دکھایا۔ اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ انتخابات کے بعد انتہائی کمزور حکومت بنے گی۔ ملک کو معاشی اور اقتصادی طور پر شدید بحران اور نقصان سے دو چار ہونا پڑے گا۔ فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے۔ ملک میں ترقی، امن اور دہشتگردی کے خاتمے ، بجلی کے بحران ختم کرنے جبکہ معاشی ترقی اور ہمسایہ ملکوں سے تعلقات بہتر بنانے کا سہرہ مسلم لیگ اور قیادت کو جائے گا۔ عوام اس فیصلے کو انتقام سمجھتے ہیں۔

 

 

 
 

شیئر: