شاپنگ کو بھی نشہ آور عادت قرار دینے کا مطالبہ
ہنوور ، جرمنی..... جرمن سائنسدانوں نے چند ماہ قبل ایک عجیب و غریب تحقیقی منصوبے پر کام شروع کیا تھا۔ جس کا مقصد شاپنگ کی بڑھتی ہوئی عادات اور اسکے پھیلاﺅ کے اسباب و عوامل کا جائزہ لینا تھا۔ اب تجربات اور تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے کہا ہے کہ شاپنگ ہر اعتبار سے ایک بری نفسیاتی ، اعصابی اور عمرانی بیماری ہے جسے مجموعی طور پر نشہ آور عادت کہا جاسکتا ہے۔ اگر عددی اعتبار سے دیکھا جائے تو دنیا میں کم از کم 6فیصد افراد ایسے ضرور ہوتے ہیں جو خرچ یا خریداری نہ کریں تو مر جائیں گے۔ سائنسدانوں نے اس کیفیت کو شوپا اوریزم کا نام دیا ہے اور جو لوگ اس بیماری سے عادت چھڑانا چاہتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اپنی جیب میں کم سے کم رقم رکھیں۔ خریداری پر زیادہ زور نہ ڈالیں اور بہتر یہ ہے کہ کریڈٹ کارڈ گھر میںچھوڑ کر باہر نکلا کریں۔