حکومت نے 9ہزارمراکز بہبود اطفال و نسواں کے آڈٹ کا حکم دیدیا
نئی دہلی۔۔۔۔۔بہار کے مظفر پور اور اتر پردیش کے ضلع دیوریا اور ہردوئی میں قائم مرکز بہبود اطفال ونسواں میں ہونیوالے مبینہ زیادتی کے واقعات بعد مرکزی حکومت نے سخت اقدامات کئے۔ ہندوستان کی مختلف ریاستوں اور اضلاع میں قائم ایسے 9ہزار مراکزکے سوشل آڈٹ کا حکم دیا ہے جہاں والدین کی جانب سے پہنچائے گئے بچوں کی نگہداشت کی جاتی ہے۔ وزیر بہبود اطفال و نسواں مینکا گاندھی نے کہا کہ بہبود اطفال کمیشن ،بچوں کی دیکھ بھال کرنیوالے مراکز کو اس بات کا پابند بنائے کہ وہ سوشل آڈٹ رپور ٹآئندہ 2ماہ کے اندر جمع کرادیں۔مینکا گاندھی نے کہا کہ رپورٹ کیلئے تیار کئے گئے نئے فارم میں صرف بچوں کی تعداد ، بستر اور دیگر سہولتوں کی معلومات کیلئے نہیں بلکہ مرکز اطفال قائم کرنیوالے افراد کی ذمہ داریوں کی معلومات اور وہاں سکونت پذیر بچوں کے حالات کی تحقیقات کیلئے تیار کیا گیاہے۔واضح ہو کہ بے یارومددگار بچوں اور خواتین کی دیکھ بھال کیلئے قائم مراکز وزار ت بہبود اطفال و نسواں کی جانب سے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔یہ مراکز ریاستی حکومت یا غیر سرکاری کمیٹیوں کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔مظفر پور بہبود اطفال و نسواں کالائسنس گزشتہ سال ختم ہوچکا تھا جسے تجدید کرنے کی زحمت نہیں کی گئی۔مینکا نے واضح کیا کہ ملک میں قائم تمام مراکز کو منظم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی کارکردگی بہتر بنائی جاسکے۔