جج نے آئی اے افسر کو جیل بھجوادیا
حیدرآباد .... حیدرآباد ہائیکورٹ کے جج نوین راﺅ نے ایک آئی اے ایس افسر کی طرف سے ریٹائرڈ گورنمنٹ ملازم کے خلاف انتقامی کارروائی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے اسے توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا اور ایک ماہ جیل کی سزا سنادی۔ جج نے اس پر 2ہزار روپے جرمانہ عائد کیا اور تلنگانہ حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ریٹائر ملازم کی غیر قانونی گرفتاری اور نظر بندی پر اسے 50ہزار روپے کا ہرجانہ ادا کرے۔ محبوب نگر کے ریٹائرڈ گورنمنٹ ملازم نے درخواست دائر کی تھی اور کہا تھا کہ جب وہ ایک قطعہ اراضی پر شادی ہال بنوا رہا تھا تو کچھ لوگوں نے جوائنٹ کلکٹر سیوا کمار سے شکایت کی اور کہا کہ غیر قانونی عمارت بنوائی جارہی ہے۔ جوائنٹ کلکٹر نے یکم جولائی 2017ءکو تعمیر رکوا دی۔ متاثرہ شخص نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور حکم امتناع کو چیلنج کردیا۔ ہائیکورٹ نے 29اگست 2017ءکو جوائنٹ کلکٹر کے حکم پر امتناع دیدیا جس سے وہ ناراض ہوگیا اور پھر اس نے اپنے مجسٹریٹ کے اختیارات استعمال کرتے ہوئے لوکل سرکل انسپکٹر کو حکم دیا کہ وہ سرکاری ملازم کو 2ماہ اور 29دن کیلئے جیل بھیجدے۔ بوچایا نامی اس ملازم نے کچھ عرصہ جیل میں گزارا اور اس کے بعد اسے ضمانت مل گئی۔ اس نے جوائنٹ کلکٹر کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی۔ جسٹس نوین راﺅ نے ریمارکس دیئے کہ کلکٹر نے قانون ہاتھ میں لیتے ہوئے توہین عدالت کی ہے۔