اسلام آباد.... اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے خبردار کیا ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ خاکوں کے بین الاقوامی مقابلے عدم برداشت اور منافرت کے کلچر کو ہوا ملے گی۔ ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز کی طرف سے رواں سال کے آخر میں گستاخانہ خاکوں کے بین الاقوامی مقابلے کی تیاریاں چل رہی ہیں۔ او آئی سی نے انکے اس شرانگیز منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے ہالینڈ کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس گستاخانہ اقدام کی روک تھام کیلئے فوری اقدامات کرے۔ گستاخانہ خاکوں سے دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ سے زائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہورہے ہیں۔ او آئی سی کے ماتحت خود مختار انسانی حقوق کمیشن (او آئی سی -آئی پی ایچ آر سی) نے منگل کو بیان جاری کرکے واضح کیا کہ اگر یہ شرانگیز مقابلہ منعقدکرنے دیا گیا تو اس سے عدم برداشت اور منافرت کے کلچر کو ہوا ملے گی۔ اس قسم کی حرکات کے نتیجہ میں متاثر ہونے والی کمیونٹیز کے مابین کشمکش اور تقسیم کی فضا جنم لے گی جو تشدد اور تعصبات کا باعث بنے گی اور اس سے کثیر جہتی اور متنوع نظام کے اعلیٰ تصورات کو دھچکا لگے گا۔ بیان میں ہالینڈ کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس ایونٹ کے انعقاد کو روکنے کیلئے فوری اقدام کرے۔ کمیشن نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر بھی زور دیا کہ وہ اس قسم کی گستاخانہ اشتعال انگیزیوں پر ردعمل کے حوالے سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے رہیں جن کا مقصد اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں نسلی/مذہبی منافرت، امتیاز، تعصب اور تشدد کو ابھارنا ہے۔ کمیشن اظہار رائے کی آزادی کو کلیدی انسانی حق سمجھتا ہے جو مستحکم، پرامن اور ترقی پسند جمہوری معاشروں کے فروغ کیلئے ضروری ہے۔ او آئی سی۔آئی پی ایچ آر سی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بالخصوص یورپ اور بالعموم دنیا میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور منافرت کا ہر سطح پر برداشت، ثقافتی اور مذہبی تنوع کے احترام اور وسیع تر بین العقیدہ اور بین ثقافتی مکالمہ کے ذریعے ہی توڑ کیا جا سکتا ہے۔