اسلام آباد۔۔۔ سینیٹ اجلاس مستقبل کورم کی نذر ہونے لگے،اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کی ایوان بالا میں اکثریت کی وجہ سے حکومت کو کورم پورا کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بدھ کو سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین محمد سلیم مانڈی ہونے والی اجلاس میں اپوزیشن نے دو مرتبہ ایوان سے واک آئوٹ کیا۔اپوزیشن نے پہلا واک آئوٹ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی جانب سے ایوان میں غیر پارلیمانی الفاظ کے استعمال پر کی جبکہ دوسری مرتبہ سینیٹر اعظم سواتی اور میاں عتیق شیخ کی جانب سے عام انتخابات 2018 میںرزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں مبینہ ناکامی اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی کارکردگی کے بارے میںپیش کردہ توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال کرنے کی اجازت نہ ملنے پر کی۔سینیٹ میں کورم ٹوٹنے پر حکومت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔حکومتی بنچوں سے اپوزیشن پر شدید تنقید کی گئی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ایوان کی ہر منٹ کی کاروائی پر قوم کے لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں،اپوزیشن نے اجلاس کو مذاق بنایا ہوا ہے،اس کو بچوں کا کھیل بنایا ہواہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کی زمین کسی کے باپ کی جاگیر نہیں،ریلوے کی اراضی کو قبضہ مافیا نے اپنی جاگیر سمجھا ہوا ہے،اراضی کو ان سے واگزار کروا کر دم لوں گا۔ بدھ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کی زمین کو واپس لیں گے۔مسلم لیگ ن کے سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ شیخ رشید غیر پارلیمانی زمین استعمال کررہے ہیں،ریلوے کی زمین کسی کے باپ کی جاگیر نہیں تو لال حویلی بھی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں، لال حویلی بھی سرکاری زمین پر تعمیر ہوئی ہے،یہ بھی سرکاری اثاثہ ہے۔