Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی کارروائی کو توسیع دینے کے لیے اسرائیل نے غزہ کے اہم راستے پر قبضہ کر لیا

حماس کی سینیئر قیادت قاہرہ میں مصر کے ثالثوں سے جنگ بندی کے بارے میں ملاقات کرے گی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج نے غزہ کے جنوبی علاقے میں ایک نئے کوریڈور پر اپنا قبضہ مکمل کر لیا ہے۔
اس کارروائی کو جنگ سے تباہ حال فلسطینی علاقے کے ایک بڑے حصے پر اسرائیلی قبضے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت کیا گیا جب غزہ پر کنٹرول رکھنے والی فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کو علاقے میں جنگ بندی کی جانب ’حقیقی پیشرفت‘ کی توقع ہے۔
سنیچر کو حماس کی سینیئر قیادت قاہرہ میں مصر کے ثالثوں سے جنگ بندی کے بارے میں ملاقات کرے گی۔
وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ کے شہریوں کے نام جاری کیے ایک بیان میں کہا کہ ’ہماری افواج نے غزہ کے علاقوں رفح اور خان یونس کو ملانے والے کوریڈور پر اپنا قبضہ مکمل کر لیا ہے۔ اس طرح مصر کے ساتھ لگنے والے علاقے فلاڈیلفی روٹ اور موراگ کے درمیان سارے علاقے کو اسرائیلی سکیورٹی زون میں بدل دیا گیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جلد ہی اسرائیلی فوج کی کارروائیاں غزہ کے بیشتر علاقوں تک پھیل جائیں گی اور ان میں تیزی آئے گی، اور آپ کو جنگ والے علاقوں کو خالی کرنا ہوگا۔‘
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ’شمالی غزہ میں بھی بیت حنون اور دیگر آبادیوں سے رہائشیوں کا انخلا ہو رہا ہے، علاقے کو قبضے میں لے کر سیکورٹی زون کو نیتزارم کوریڈور تک بڑھایا جا رہا ہے۔‘
گزشتہ ماہ مارچ کے وسط میں اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہو گیا تھا جس کے بعد اسرائیلی افواج نے غزہ میں نئی کارروائیاں شروع کیں جن سے ہزاروں کی تعداد میں شہری علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو ایک سے زائد بار کہہ چکے ہیں کہ حالیہ فوجی کارروائی کا مقصد حماس پر دباؤ بڑھا کر رہ جانے والے یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنانا ہے۔

شیئر: