گوشت کے غذائی فوائد سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ یہ پروٹین حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے ۔ مختلف منرلز اور وٹامنز مثلاً وٹامن بی 3 ، بی 6 اور بی 12 گوشت سے حاصل ہوتے ہیں ۔ آئرن زنک اور سیلینیم نامی دھاتیں بھی گوشت میں وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں ۔البتہ ہر چیز کی زیادتی بری ہوتی ہے . گوشت کی زیادہ مقدار صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے . یہ سچ ہے کہ جسم کے ہر ہر عضو اور ہر ہر خلیے کو پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے . تاہم غیر معینہ مدت تک پروٹین مستقل لیتے رہنا خون میں امائنو ایسڈز ، انسولین اور امونیا کی زیادتی کا سبب بنتی ہے . گوشت کی زیادہ مقدار تیزی سے وزن میں اضافے کا سبب بھی بنتی ہے . لال گوشت میں لو ڈینسٹی لیپو پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے . یہ چکنائی جسم میں محفوظ ہونا شروع ہوجاتی ہے اور وزن میں اضافہ کرتی ہے . اسکے علاوہ زائد پروٹین کے حرارے خود چکنائی میں تبدیل ہو کر وزن بڑھانے کا سبب بنتے ہیں .
گوشت کے انہضام کے دوران امونیا جیسے زہریلے مادے جسم میں بنتے ہیں . جگر ان زہریلے مادوں کو مستقل طور پر ختم کرنے کا کام کرتا ہے . اگر آپ مستقل گوشت استعمال کرتے رہیں تو جگر پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور اسکی کارکردگی متاثر ہونے لگتی ہے اور نتیجتاً جگرکے معمول کے کاموں میں فرق پڑنا شروع ہوجاتا ہے ۔ شریانوں کا تناؤ بھی گوشت کے نقصانات میں سے ایک ہے ۔ اسکی وجہ بھی کولیسٹرول کی زیادتی ہے ۔ جسم میں جانے والی چکنائی کا تعلق صرف موٹاپے سے نہیں ہوتا بلکہ اسکی جڑیں بہت اندر تک پھیلی ہوتی ہیں ۔ کولیسٹرول کی زیادتی جسم کے اندر خون کی شریانوں کو بند کرنے کاسبب بنتی ہے ۔ شریانوں میں کولیسٹرول رفتہ رفتہ بڑھتا رہتا ہے جوآخر کار اسٹروک ، دل کے دورے اور دل کی دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے ۔ اسکے علاوہ گوشت ہاضمے کی خرابی ، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر کئی امراض کی وجہ بھی بنتا ہے ۔