حادثہ مکہ آتے ہوئے ہوا۔ چاروں مجاملہ ویزے پر آئے تھے جسکی وجہ سے شناخت نہ ہوسکی، تلاش میں پاکستان حج رضاکار گروپ کی خدمات مثالی رہی
جدہ (ارسلان ہاشمی) ڈائریکٹر جنرل حج ڈاکٹر ساجد یوسفانی نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ شاہراہ پر ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی حجاج کی تدفین قانون کے مطابق مملکت میں کی جائیگی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے حجاج کا تعلق حکومتی گروپ سے نہیں وہ مجاملہ ویزے پر فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے مملکت آئے تھے۔ حج کی ادائیگی کے بعد وہ مدینہ منورہ گئے جہاں سے مکہ مکرمہ آتے ہوئے خلیص کے قریب انکی گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 3حجاج جاں بحق جبکہ ایک شدید زخمی ہوگیا۔ جاں بحق حجاج کے ورثاءکو پاکستان اطلاع کروادی گئی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل حج کا کہناتھا کہ زخمی حاجی محمد سلمان ولد محمد یونس کی حالت قدرے بہتر ہے انکا علاج جاری ہے۔ حالت بہتر ہوتے ہی انہیں پاکستان روانہ کروا دیا جائیگا۔ دریں اثناءپاکستان حج رضاکار گروپ کے کوآرڈینیٹر وسیم شاہد نے اردونیوز کو بتایا کہ مذکورہ حجاج کی گمشدگی کے بارے میں پاکستان میں انکے ورثاءکافی پریشان تھے کیونکہ جو موبائل انکے پاس تھا کسی پر رابطہ نہیں ہورہا تھا۔ ورثاءکی جانب سے سعودی عرب میں مقیم ساتھیوںاور سفارتخانے سے رابطہ کیا گیا جس پر رضاکار گروپ کے مکہ مکرمہ یونٹ نے حجاج کی تلاش شروع کردی۔ چاروں حجاج کا تعلق حج مشن اور پرائیویٹ ٹور آپریٹرز سے نہیںتھا اس لئے انکی تلاش میں کافی دقت پیش آرہی تھی۔ سوشل میڈیاپر حجاج کی گمشدگی کے بارے میں اپیل پر پاکستان حج والنٹیئرز گروپ کے مکہ مکرمہ یونٹ نے گمشدہ حجاج کی تلاش کیلئے فوری طور پر اپنی کوششوں کا آغاز کیا۔ کافی تگ و دو کے بعد رضاکاروں نے لاپتہ حجاج کا سراغ لگالیا۔ حج رضاکار گروپ کے ذمہ دار نے بتایا کہ حادثہ مکہ مکرمہ سے تقریباً100کلو میٹر دور ہوا جس میں 3حجاج محمدرضوان ولد فاروق میمن، محمد عمران ولد محمد ندیم اور محمد علی ولد عبدالرزاق جائے حادثہ پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ محمد سلمان ولد محمد یونس کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے حجاج کے کوائف اور شناخت نہ ہونے کی وجہ سے نعش مردہ خانے کے لاوارث سیکشن میں موجود تھیں۔ پی ایچ وی جی کے رضاکاروں نے مختلف اسپتالوں کا دورہ کیا مگر انہیں مذکورہ حجاج کا کوئی سراغ نہ ملا۔ شاہ عبدالعزیز اسپتال میں پاکستان ڈاکٹر محمد سعد کی کوششوں سے ان جاں بحق حجاج کا سراغ لگالیا گیا۔