Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

25ارب کے منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کے گرد گھیرا تنگ

جے آئی ٹی بننے کی خبر سے کئی لوگوں کے چہرے اتر گئے،کئی بڑی ہستیوں کے چہروں سے نقاب اٹھادے گا،جب  46کہانیاں کھلیں گی توحقیقت سامنے آئے گی 
کراچی (صلاح الدین حیدر) سپریم کور ٹ نے25ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بحث کے بعد بالآخر ایک 6رکنی جے آئی ٹی بنا ہی ڈالی جس میں آئی ایس آئی کا ایک بریگیڈئیر شامل ہے تاکہ ملک سے باہر لے جانے والے پیسے کا کھوج لگایا جاسکے۔ جمعرات کو رات گئے یہ خبر کیا آئی کہ چند لوگوں کے چہرے اتر گئے۔ عام خیال یہی ظاہر کیا جارہاہے کہ ایسا کیس جو شنوائی کے لئے صرف2 ماہ بعد عدالت عظمیٰ کے سامنے پیش کیا جائے گا ،کئی بڑی ہستیوں کے چہروں سے نقاب اٹھادے گا۔ اس میں سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری، ہمشیرہ فریال تالپوراور ملک کی کئی ایک بڑے نام شامل ہیں۔ نجی ٹیلی وژن پرتو اب یہ بحث کاخاص موضوع ہے۔ایک معروف اینکر نے ،جو کہ آئی ایس آئی اور انٹیلی جنس اداروں کے بہت قریب ہیں ،انکشاف کیا کہ زرداری نے بلاول ہاؤس کے ارد گرد 46 مکانات وہاں کے رہنے والوں سے زور زبردستی سے یا تو ہتھیالئے یا پھر انہیں اونے پونے داموں پر بیچنے پر مجبور کردیا گیا۔ بلاول ہاؤس کے گرد 4گلیوں میں عرصہ دراز سے بنے ہوئے یہ بنگلے  1000گز سے 4000ہزار گز تک پر لوگوں نے اپنے لئے بنوا رکھے تھے ان کا رقبہ 65000گز بنتا ہے۔ یہ ساری کی ساری زمین اب زرداری کی ملکیت ہے، اس میں بے جا اثرورسوخ استعمال کیا گیا اور کئی لوگ تو حفظ ماتقدم کی خاطر اپنے کاروبار اور سرمائے کے ساتھ کینیڈایا امریکہ منتقل ہوگئے تھے۔ ان میں کئی ایک جو کینیڈا کی یخ بستہ ہواؤں اور سردی سے بچنے کے لئے موسم سرما میں اکثر کراچی آتے تھے۔ وہ اب مکانات سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اب کراچی آتے ہیں تو یا تو سندھ کلب یا دوستوں کے گھروںمیں 2،3 مہینے گزار کر واپس کینیڈا چلے جاتے ہیں ۔ کچھ نے تو ترکی یا قریب کے ممالک میں جائدادیں خرید لی ہیں ۔کلفٹن کے مہنگے علاقے یا زمین لاکھوں، دوایک کروڑ یا کوڑیوں کے بھاؤ بھی خرید گئی یازبردستی چھین لی گئی، اب اس کی قیمت اربوں روپے میں ہے۔زرداری کے لئے یہ کام ریٹائرڈفوجی افسروں یا ان کے منہ بولے بھائی اویس مظفر نے کیا ۔یہ تمام حضرات اب ملک سے غائب ہیں۔ اویس مظفر نے جن کو اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز اشرف کیانی کے چھوٹے بھائی کی حمایت حاصل تھی، بلا خوف و خطر ان مکانات پر قبضہ کیا ۔ایک اور اطلاعات کے مطابق دبئی میں بہت عالی شان ہوٹل جسے چرچل حیات ریجنسی کے نام سے جانا جاتا ہے، وہ بھی زرداری کی ملکیت ہے جس کی قیمت بیان سے باہر ہے۔ آخر اتنی دولت آئی کہاں سے، 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی تو صرف کہانی ہے، حقیقت میں یہ رقم 165ارب روپے سے بھی زیادہ ہے. کچھ لوگ تو اس کا اندازہ 200ارب روپے تک لگانے میںنہیں ہچکچاتے ۔ کئی ایک مبصرین کا کہنا ہے کہ جب یہ 46کہانیاں کھلیں گی،حقیقت سامنے آئے گی تو پانامہ جیسے اسیکنڈل جس میں نواز شریف کو نہ صرف وزارتِ عظمیٰ چھوڑنا پڑی بلکہ قید و بند کی صعوبتوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ، اس سے کہیں بڑا اسکینڈ ل ہے۔ تقریباً  100پردہ نشینوں کے نام کا ذکر روز ہی ہوتاہے۔کیا اس میں رئیل اسٹیٹ کے سب سے بڑے ادارے بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض بھی شامل ہیں۔انگلیاں تو ان پر بھی اٹھی ہیں۔
 
 

شیئر: