’’بھارت بند‘‘ کا مختلف ریاستوں میں ملا جلا اثر
نئی دہلی۔ ۔ ۔ ۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف کانگریس کی جانب سے پیر کو ’’بھارت بند‘‘اعلان کیا گیا جس کااثرملک کی مختلف ریاستوں میں نظر آیا۔ہڑتال کو 21مختلف سیاسی پارٹیوں کی حمایت حاصل رہی۔قومی دارالحکومت دہلی میں کانگریس صدر راہول گاندھی کی قیادت میں اہم اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی میں راج گھاٹ سے رام لیلا میدان تک ریلی نکالی۔ریلی کے رام لیلا میدان پر پہنچنے کے بعد وہاں دھرنا دیا گیا۔دھرنے میں ترقی پسند اتحاد(یوپی اے)کی سربراہ سونیا گاندھی ،سابق وزیراعظم من موہن سنگھ،کانگریس کےسینئر رہنما غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل،نیشنلسٹ کانگریس کے صدر شرد پوار،جنتا دل(یونائیٹیڈ)کے لیڈر شرد یادو ،عام آدمی پارٹی کے لیڈر کے سنجے سنگھ،ترنمولکانگریس کے لیڈر سوکھیندو شیکھررائے اور دیگرلیڈر شامل ہوئے۔بہار میں ’’بھارت بند‘‘ کی حمایت میں کانگریس،راشٹریہ جنتا دل(آرجے ڈی)،ہندوستانی عوام مورچہ(ہم)،جن ادھیکار پارٹی(جاپ)،سماجوادی پارٹی(ایس پی)اور لوکتانترک جنتا دل(ایل جےپی) کےلیڈر اور کارکنان صبح سے ہی سڑکوں پر اتر آئے۔بند کے حامیوں نے کئی مقامات پر سڑک اور یلوے ٹریفک روکنے اور دکانوں کو بند کرانے کی کوشش کی۔جاپ کے کارکنان نے راجیندر نگر ٹرمینل پرمشرقی وسطی ریلوے کے ملازمین کو حاجی پور لے جانے والی بس کے شیشے توڑ دئے۔