سکھر: پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملکی مفاد میں بہت سے معاملات میں خاموشی اختیار کی ہے تاہم پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔ سکھر میں میڈیا کے نمایندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی طرح پھر سے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے ،انتخابی نتائج کو پہلے بھی ماننے سے انکار کیا، اب بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مبینہ انتخابی دھاندلی کے باوجود حکومت کو تسلیم کیا، سب کو کہتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں آئیں، وزیراعظم نے بھی پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا، سیاست میں پارلیمنٹ کو ہمیشہ ترجیح دی ہے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے زمانے میں تیل کی قیمت 110روپے لیٹر مگر امپورٹ 36 ارب ڈالر تھی،اس وقت 38 ارب ڈالر کا خسارہ ہے ۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ڈیم کے معاملے پر سیاست ہورہی ہے ، میں پہلے دن سے ڈیم کا حامی ہوں کہ بننے چاہییں، ڈیم بننے سے پاکستان اوپر جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر چیز سامنے لے کر آجاتے ہیں،یوٹرن کا سسٹم اب ختم ہونا چاہیے ،حکومت کی چادر گھٹنے سے بھی اوپر ہے ۔