اختلافات شروع‘ وفاقی حکومت پنجاب سے ناراض
لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل سے رہائی کے موقع پر حنیف عباسی سے جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ہونے والی ملاقات اور اس موقع کی تصویر وائرل ہونے کے معاملے پر وفاق اور پنجاب حکومت میں اختلافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماﺅں کی بیک وقت ایک ہی کمرے میں موجودگی کے معاملے پر فوری ایکشن نہ لینے پر وفاق، پنجاب حکومت سے ناراض ہوگیا۔ وفاقی حکومت کا موقف ہے کہ سپرنٹنڈنٹ جیل و دیگر ذمے داران کو فوری نوٹس دیا جانا چاہیے تھا، کیوں کہ تصویر کے معاملے پر پنجاب حکومت کی عدم دلچسپی سے پارٹی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ وفاقی حکومت کے موقف کے مطابق محکمہ داخلہ اور وزیر جیل خانہ جات کو نوٹس لینا چاہیے تھا تاکہ میڈیا پر بات ہی نہ آتی۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل اسی معاملے پر کمیٹی قائم کی گئی تھی جس میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک شوکت فیروز اور اے آئی جی جوڈیشل پنجاب ملک سرفراز نواز شامل تھے ۔ بعدازاں انکوائری کمیٹی کی تجویز پر حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس پر عمل کرتے ہوئے لیگی رہنما کو اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔