ریاض .... سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے واضح کیا ہے کہ 2019 ءکے قومی بجٹ کی آمدنی کا تخمینہ 978ارب ریال کا ہے۔ بجٹ خسارے میں 31ارب ریال کی کمی واقع ہوئی ہے حالانکہ اخراجات میں 26فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ الجدعان نے بتایا کہ قومی خزانے کی حکمت عملی کی بدولت ہی بجٹ خسارے میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران بجٹ خسارہ کم ہوکر 41.7ارب ریال رہ گیا۔ 2017ءکے مالی بجٹ کی پہلی سشماہی میں ریکارڈ پر آنے والے خسارے سے 31ارب ریال کم ہے۔ وہ اتوار کو ریاض وزارت خزانہ کے صدر دفتر میں ابلاغی اداروں کے متعلقہ نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے قومی بجٹ 1440-41ھ ، 2019ءسے متعلق ابتدائی تفصیلات بیان کیں۔ سعودی عرب کے بجٹ کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ آنے سے کئی ماہ قبل اس کے نمایاں نقوش سے رائے عامہ کو آگاہ کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ مالیاتی توازن پروگرام کا مقصد مالیاتی کارکردگی ہی نہیں بلکہ اقتصادی سرگرمیوں کی ترغیب اور وسعت مدتی قومی خزانے میں ٹھہراﺅ پیدا کرنا ہے۔ مالیاتی توازن پروگرام 2023ءمیں منطقی انجام کو پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں بھی سعودی وژن 2030 کے مطابق جاری منصوبوں، اسکیموں اور پروگراموں پر عمل درآمد جاری رکھا جائیگا۔2018ءکے دوران اقتصادی تنوع پیدا کرنے والے متعدد پروگرام جاری کئے گئے۔دیگرجلد جاری ہونگے۔ حکومت قومی اقتصاد کے پہیے کو چلانے میں نجی اداروں کو زیادہ مضبوط کردار دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ سیکریٹری خزانہ یاسر القھیدان نے بتایا کہ بجٹ 2019ءکے اخراجات 1.106ارب ریال متوقع ہیں۔ یہ موجودہ بجٹ سے لگ بھگ 7فیصد زیادہ ہونگے۔ سیکریٹری خزانہ برائے امور آمدنی طارق الشھیب نے بتایا کہ کئی بر س سے سعودی حکومت تیل کے نرخوں میں اتار چڑھاﺅ کے اثرات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس مقصد کیلئے مالی اصلاحات لائی جارہی ہیں اورآمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔