دگ وجے سنگھ ،بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنٹ ہیں، مایاوتی
لکھنؤ - - - مدھیہ پردیش اور راجستھان کے اسمبلی انتخابات میں اتحاد سے انکار پر کانگریس کے سینیئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے کہا کہ مایاوتی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان مستقبل میں سب کچھ ٹھیک رہے گا۔بی ایس پی سربراہ نے مدھیہ پردیش اور راجستھان میں اکیلے الیکشن لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے دگ وجے سنگھ کو اتحاد نہ ہونے کیلئے مورد الزام ٹھہرایاتاہم راہول اور سونیا کیلئے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ کانگریس،بی ایس پی اتحاد کو لے کر ان کے ارادے مضبوط ہیں۔مایاوتی نے الزام لگایاکہ دگ وجے سنگھ بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنٹ ہیں اور بیان دے رہے ہیں کہ بی ایس پی سربراہ دباؤ میں ہیں اس لئے کانگریس کے ساتھ اتحاد میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی ایس پی سربراہ نے 2019 کے انتخابات کیلئے اتحاد کی تجویز کو ٹھکرا دیا ہے۔کانگریس ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہاکہ مایاوتی نے راہول گاندھی، سونیا گاندھی اور کانگریس میں اپنا پورا اعتماد ظاہر کیا ہے جس کا ہم احترام کرتے ہیں۔ راہول، سونیا اور مایاوتی تینوں میں ہم آہنگی ہے تو ان میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا۔ کوئی بھی چوتھا شخص بیچ میں نہیں آ سکتا ۔ واضح رہے کہ بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کانگریس کے رہنما دگ وجے سنگھ پر گٹھ بندھن میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔ لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ سونیا اور راہول گاندھی دل سے کانگریس کا گٹھ بندھن چاہتے ہیں لیکن کانگریس میں موجود دگ وجے سنگھ جیسے رہنما گٹھ بندھن میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔بی ایس پی سربراہ نے کانگریس کی منشا پر ہی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسے مسلسل بی جے پی کے ہاتھوں شکست مل رہی ہے، اسکے باوجود کانگریس پارٹی اتحاد کے بارے میں سنجیدہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جیسی فرقہ پرست پارٹیوں کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے انہوں نے ہمیشہ کانگریس کا ساتھ دیا لیکن اس کے بدلے میں اس نے ہمیشہ چھرا گھونپا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی ایس پی نے جنوبی ہند میں جنتا دل سیکولر اور ہریانہ میں انڈین لوک دل سے گٹھ بندھن کیا لیکن مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس سے گٹھ بندھن نہ ہو سکا۔مایاوتی نے کہا کہ کانگریس پارٹی تکبر میں ڈوبی ہوئی ہے۔ کانگریس کا رویہ اڑیل رہا ہے۔ آنے والے انتخابات میں عوام کانگریس کو سبق سکھائیں گے۔ مایاوتی نے کہا کہ اب ہماری پارٹی کانگریس کے ساتھ مل کر کبھی بھی الیکشن نہیں لڑے گی۔ مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی ایس پی اکیلے یا علاقائی پارٹیوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی آج الیکشن میں مسلمانوں کو امیدوار بنانے سے ڈر سکتی ہے لیکن بی ایس پی ایسا نہیں کرتی۔
رائے دیں، تبصرہ کریں