Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان ہاکی انتظامیہ اختلافات کا شکار

  لاہور: پاکستانی ہاکی ٹیم کی انتظامیہ ایشین ہاکی چیمپیئنز ٹرافی سے پہلے ہی اختلافات کا شکار ہو گئی ۔ ٹیم کے کوچ کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے دونوں اسسٹنٹ کوچز محمد ثقلین اور ریحان بٹ کی ٹھن گئی۔ معاملہ سنگین رخ اختیار کرنے کے بعد ہاکی فیڈریشن کے صدر فیصلہ کریں گے کہ کوچ کون ہوگا ۔غیر ملکی کوچ رولینٹ اولٹمینز کے مستعفی ہونے کے بعد اسسٹنٹ کوچز اولمپئین محمد ثقلین اور اولمپئین ریحان بٹ یہ عہدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔اسسٹنٹ کوچز کی جانب سے کوچ کے عہدہ کے حصول کی اس دوڑ کا سبب انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کا وہ قانون ہے جس کے تحت ہاکی ٹیم کے ساتھ بنچ پر دیگر عملہ کے ساتھ صرف ٹیم کوچ ہی بیٹھ سکتا ہے اور اسسٹنٹ کوچز کو ا س کی اجازت نہیں ہوتی۔ ہاکی ٹیم کے کپتان محمد رضوان سینئر کا کہنا ہے کہ مجھے قیادت سے ہٹائے جانے کی خبریں میڈیا کے ذریعے ملی ہیں جبکہ ٹیم منیجر حسن سردار نے انہیں من گھڑت قرار دیا ۔ رضوان سینئر ان دنوں لیگ ہاکی کھیلنے کے لئے ہالینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یورپین لیگ کھیلنے کے بعد ا سپین سے ہالینڈ پہنچے ہیں ۔منیجر حسن سردار سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کپتان تم ہی ہو۔پاکستان کے لئے 185میچ کھیلنے والے رضوان سینیئر کا کہنا تھا کہ انہیں ایشین گیمز نہ جیتنے کا افسوس ہے لیکن ناکامی کا سارا ملبہ کھلاڑیوں پر ڈالنا سراسرزیادتی ہے۔ سابق اولمپئینز کی باتیں افسوسناک ہیں ،پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو سابق کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی کپتانی اعزاز ہے لیکن وہ زبردستی کپتان نہیں بن سکتے۔ ہاکی کھیلنا میرا جنون اور شوق ہے اور میں ملک کی خدمت کے جذبے سے کھیلتا ہوں۔
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس" گروپ  جوائن کریں

شیئر: