Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشتگردی کیخلاف سینہ سپر

16اکتوبر 2018منگل کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار البلادکا اداریہ نذر قارئین

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے واضح کردیا ہے کہ سعودی عرب اپنی شہرت کو نقصان پہنچانے والی ہر کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کریگا۔ سعودی عرب ہر جگہ اپنے شہریوں کی سلامتی اور حفاظت کی پالیسی پر گامزن رہے گا۔ سعودی عرب فیصلہ کن قیادت کی بدولت کسی بھی طاقت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کا مردانہ وار مقابلہ کریگا۔ جو طاقت بھی مملکت کے اندرونی امور میں مداخلت یا اس کے شہریوں کی سلامتی اور امن کو زک پہنچانے کی کوشش کریگی یا سعودی عرب کے وسائل سے کھیلنے کا چکر چلائے گی اس کا مقابلہ کیا جائیگا۔خادم حرمین شریفین نے یہ یقین دہانی بھی کرادی ہے کہ سعودی عرب اپنے ان برادر اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا جو دکھ سکھ میں اس کے ساتھ ہیں کہ یہی سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کی اساس ہے۔
    گزشتہ ایام کے واقعات نے یہ بات مدلل شکل میں ثابت کردی ہے کہ سعودی عرب کے خلاف گھناؤنی پروپیگنڈہ مہم مملکت کے مقام بلند اور اس کی غیر متزلزل پالیسی کو کسی طرح کی کوئی زک پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوئی۔ تشہیری مہم چلانے والوں کو یہ بات اچھی طرح سے معلوم ہوگئی کہ وہ سعودی عرب کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ سعودی عرب اپنے پاکیزہ پیغام عزم اور حوصلے کے ساتھ مصرف عمل ہے۔ غیر متزلزل اصولوں پر پوری قوت سے قائم ہے۔ سعودی عرب نے نفرت انگیز مہم کا مقابلہ کرنے کیلئے جمال خاشقجی کی گمشدگی کا راز دریافت کرنے کیلئے سعودی ترکی مشترکہ تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ سعودی قیادت راشدہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خاشقجی سے متعلق تمام حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے۔ فتنہ انگیزوں اور ہنگامہ برپا کرنے والوں کے مقابلے میں سعودی عرب کے اس موقف کو اعتدال پسندوں اور انصاف کے پرستاروں کی  تائید و حمایت حاصل ہوئی۔
    سعودی عرب عالمی امن و سلامتی کے اصول ، پر امن بقائے باہم اور اقوام عالم کے تمدن اور تہذیبوں کے درمیان مکالمے ، ریاستی اتحاد و سالمیت و خود مختاری کی پاسداری کے علمبردار ممالک میں سرفہرست تھا ہے اور رہے گا۔ سعودی عرب مبنی برانصاف مسائل کے حل کا حامی رہا ہے ، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا۔ سعودی عرب ہر طرح کی انتہاپسندی و دہشتگرد ی سے نمٹنے اور دنیا بھر میں قدرتی آفات سے متاثرین اور ضرورتمندوں کی مدد کرنیوالوں میں پیش پیش تھا ہے اور آئندہ بھی اپنا یہ مشن جاری رکھے گا۔

 

مزید پڑھیں:- - - -رابطہ عالم اسلامی اعتدال کے فروغ کا علمبردار

شیئر: