ہندو ناراض ہو گئے تو مسلمانوں کا کیا ہوگا؟، مودی کے وزیر کی زہر فشانی
لکھنؤ۔۔۔۔ مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے مسلمانوں کے خلاف ایک مرتبہ پھر زہرفشانی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں جتنے بھی مسلمان ہیں وہ’’ رام کی اولاد‘‘ ہیں نہ کہ’’ مغلوں‘‘ کی لہذا انہیں رام مندر کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے۔اتر پردیش کے باغپت میں گری راج نے کہا کہ مسلمانوں کو مندر کی تعمیر کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے اور جو مخالفت کر رہے ہیں وہ بھی حمایت میں آ جائیں ورنہ ہندو ناراض ہو جائیں گے اور مسلمانوں سے نفرت شروع کردینگے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت اگر آگ میں تبدیل ہو گئی تو پھر مسلمان یہ سوچیں کہ ان کا کیا ہوگا؟گری راج نے کہا کہ رام مندر تعمیر ضرور ہونی چاہئے، یہ معاملہ کینسر کی دوسری اسٹیج کی طرح ہے۔ رام مندر نہیں بنا تو یہ مرض لاعلاج ہو جائے گا۔ گری راج سنگھ’ ’جن سنکھیا سمادھان فاؤنڈیشن‘‘ کے زیراہتمام ریلی سے باغپت میں خطاب کے دوران مسلمانوں کیخلاف باتیں کیں اور ہندوؤں کی آبادی کم ہونے کا رونا رویا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کے 20 اضلاع میں 20 سال بعد ہندوؤں کی زبان نہیں کھلے گی۔ ملک میں 54 اضلاع ایسے ہیں جہاں ہندوؤں کی آبادی میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں 250 اضلاع کا یہی حال ہونے والا ہے۔گری راج نے کہاکہ میں ہندو دھرم کے لئے بی جے پی، وزارت اور رکن پارلیمنٹ کا عہدہ بھی چھوڑ سکتا ہوں۔ ملک میں اقلیت کے معنی تبدیل ہونے چاہئیں جہاں 5 فیصد ہیں یہ وہاں بھی اقلیت اور جہاں 90-95 فیصد ہیں وہاں بھی اقلیت، یہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو آبادی کو قابو میں کرنے کی بات کو نہ مانے اس سے ووٹ دینے کا حق چھین لینا چاہئے۔