برطانوی مورخوں نے 19 ویں صدی کے محل نما مکان کا راز افشاء کردیا
شیفلڈ- - - - -شیفلڈ یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے پروفیسروں نے طویل تحقیق کے بعد 19 ویں صدی کے محل نما عالیشان مکان کے حوالے سے برسوں سے مشہور اسکینڈل کا راز آخر کار فاش کردیا ہے اور انہوں نے پورے واقعہ کی جو نئی توضیح پیش کی ہے وہ حیرت انگیز ہونے کے علاوہ خوفناک بھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس عالیشان مکان کی نگرانی کیلئے ایک ایسی جلاد صفت خاتون کو نگراں مقرر کیا گیا تھا جو اپنے غصے اور سخت رویئے کی وجہ سے " شیرنی" کے نام سے مشہور تھی اور اس شیرنی کی محل نما مکان کے مالی کی بیوی سے سخت دشمنی چل رہی تھی۔ خاتون کا اصل نام ایلزبتھ بیکل تھا جسے سابق ہاؤس کیپر ہنا گریوگوری کی موت کے بعد متعین کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ ایلزبتھ نہ صرف بدشکل تھی بلکہ بدطینت بھی تھی۔ لگائی بجھائی میں اسکا کوئی جواب نہیں تھا۔ اس نے شاہی خاندان کے افراد میں نہ صرف غلط فہمیاں پیدا کیں بلکہ باقاعدہ پھوٹ بھی ڈال دی۔ یہ ساری باتیں محل نما مکان کے تہہ خانوں سے ملنے والے خطوط سے معلوم ہوئی ہیں۔ ان خطوط سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ یہاں عملے کے ارکان اور دوسرے ملازمین کس طرح زندگی بسر کرتے تھے۔ یہ محل نما مکان ڈربی شائر کے بیک ویل علاقے میں واقع ہے اور جو لوگ ڈرامے دیکھنے کے شوقین ہیں اگر وہ اس محل کو دیکھ لیں تو انہیں اپنے خوابوں کی تعبیر مل سکتی ہے۔ محل کی پوری کہانی مشہور مصنف جین آسٹین کے ناولوں میں بیان کی گئی تفصیلات سے مطابقت رکھتی ہے۔ جاری ہونے والی رپورٹ کی تیاری میں پروفیسروں نے بڑی محنت سے کام لیا ہے۔