نیکی کی تلقین اور برائی پر نکیر کا کام تمام ادارے مل جل کر کرنے پر متفق
ریاض- - - - امربالمعروف و نہی عن المنکر کے سلسلے میں سلف صالحین کے طریقہ کار پر ہونے والی قومی کانفرنس کے شرکاء نے 21سفارشات پیش کر دیں۔ 3روزہ کانفرنس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کر کے واضح کیا گیا کہ نیکی کی تلقین او ر برائی پر نکیر کا کام تمام ادارے مل جل کر کریں گے۔ یہ کام افراط اور تفریط سے بالا ہو کر انجام دیا جائے گا۔ اعتدال اور میانہ روی کا اہتمام کیا جا ئیگا۔کانفرنس کی سربراہی ادارے کے قائد اعلیٰ ڈاکٹر عبدالرحمان السند نے کی۔ مفتی اعلیٰ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ سمیت مملکت کے ممتاز علماء ، وزراء اور ادارے کے اعلیٰ عہدیدار شریک ہوئے۔ کانفرنس کے شرکاء نے مملکت بھر میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ادارہ قائم کرنے او ران کی حوصلہ افزائی پر خادم حرمین شریفین اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کی استقبالیہ کمیٹی کے سیکریٹری شیخ احمد بلعوص نے کہاکہ کانفرنس کی کامیابی کا سہرا قیادت کے سر جاتا ہے۔ جس کے تعاون کے بغیر کامیابی ممکن نہ تھی۔ سفارشات میں کہا گیا ہے کہ امربالمعروف و نہی عن المنکر کو فروغ دیا جائے گا۔ اس کی بدولت ملک میں امن و امان کا دور دورہ ہے اور رہے گا۔ فکری سلامتی اور حب الوطنی پر زور دیا جائے گا۔ شرکاء نے ایک سفارش یہ کی کہ محکمہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر سے تعلق رکھنے والے تمام امور کا احاطہ کرنے والا انسائیکلو پیڈیا تیارکرائے۔اس موضوع پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالات پیش کرنے کی ترغیب دی جائے۔ اس موضوع پر پہلے سے موجود قلمی نسخوں کا ریکارڈ تیار کر کے انہیں تحقیق اور تجزیہ کے بعد منظر عام پر لایا جائے۔ ایک سفارش یہ کی گئی کہ ادارہ امر بالمعروف سوشل میڈیا نہیں ریڈیو ٹی وی کے توسط سے معاشرے سے جڑنے کا اہتمام کریں۔ علاوہ ازیں امربالمعروف و نہی عن المنکر پر تحقیقی علمی کام کو منظر عام پر آنے کیلئے منفرد مقالے یا کتاب پر سالانہ انعام بھی دیا جائے۔