جدہ..... علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن جدہ نے سرسید ڈے مقامی ہوٹل میں روایتی شان و شوکت کے ساتھ منایا۔ ہندوستانی قونصل جنرل نور رحمان شیخ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کنگ خالد یونیورسٹی ابہاءمیں 250 علیگ تدریس کے شعبے سے منسلک ہیں۔ یہ ہم سب کیلئے خوشی اور فخر کا باعث ہے۔ انہوں نے اپنی مختصر تقریر میں کہا کہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کو سرسید کے افکار پر عمل پیرا رہنا چاہئے ۔ عالمی یونیورسٹیوں میں اسے اعلیٰ درجہ دلانے کی جدوجہد کرنا چاہئے۔ یونیورسٹی کے حوالے سے پھیلائے جانے والے شکوک و شبہات کا دفاع بڑھ چڑھ کر کرنا چاہئے۔ مثبت سوچ اور رواداری کو زیادہ سے زیادہ رواج دینا چاہئے۔ سرسید ڈے کے اعزازی مہمان مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے وائس چانسلر پدم شری ایوارڈ یافتہ اور اسلامیات کے اسکالر پروفیسر اختر الواسع تھے۔ انہوں نے مفصل خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرسید نے 200 برس قبل غیر منقسم ہند کے مسلمانوں کے مسائل کو سمجھ کر آنے والی نسلوں کے لئے جدید تعلیم کو مشکلات کا حل دیا تھا۔ سرسید کی روشن تعلیمات کو اپنا کر اگلی نسل کو مستقبل کیلئے تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ 2020ء میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اپنے قیام کی صدی پوری کرے گی ، سرسید تھے تو آج ہم یہاں ہیں۔ آئندہ نسلوں کیلئے ہم نے کیا سوچا ہے ، کیا منصوبہ بندی کی ہے اور کیا تیاریاں کی ہیں ۔ اسلام او ر مسلمانوں کی ناکہ بندی جیسے عالمی سوالات ہمارے سامنے ہیں ، ہمیں ان کا جواب تلاش کرنا ہوگا۔ اموبا کے صدر نور الدین خان نے اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی سرگرمیوں کا تعارف کرایا اور کہا کہ ہر شخص کا فرض ہے کہ وہ تعلیم حاصل کرے۔ عبدالغفور دانش اور ان کے رفقاءنے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی ڈائریکٹری سوئنر کی شکل میں جاری کی جس میں مشاہیر کے مضامین اور 500 علیگز کا ڈیٹا بھی شامل ہے۔ پروگرام میں کویز کا اہتمام بھی کیا گیا۔ پروگرام کا افتتاح قرآن پاک کی تلاوت سے کیاگیا۔ حافظ زبیر عالم نے تلاوت کا ا عزاز حاصل کیا۔ دلشاد علی خان کو سینیئر لیگ ہونے کے باعث صدر منتخب کرلیاگیا۔ تقریب میں 600 سے زیادہ افراد شریک تھے۔ اختتام سعودی عرب اور ہندوستان کے قومی ترانوں اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ترانے پر کیاگیا۔