مجھے اپنے دفاع میں کچھ پیش کرنے کی ضرورت نہیں‘ نواز شریف
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیرا عظم نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس کے بعد فلیگ شپ کیس میں بھی اپنے دفاع کے لیے کچھ بھی پیش کرنے سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ میں پاکستان کا بیٹا ہوں اور مجھے اپنے وطن کے ذرے ذرے سے پیار ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ تین مرتبہ پاکستان کا وزیرا عظم بننا میرے لیے باعث فخر ہے۔ انہوں نے اعتماد کرنے پر پاکستانی قوم کے لیے اظہار تشکر بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق فلیگ شپ ریفرنس کیس کی سماعت کے دوران نواز شریف نے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور مقدمات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ مفروضوں کی بنیاد پر الزامات نہیں ہوا کرتے، اور جب بات گھسے پٹے آمدن سے زائد اثاثوں جیسے الزامات پر آئی تو وہ بھی ثابت نہیں کیے جا سکے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ استغاثہ حسین نواز اور حسن نواز کو میرے زیر کفالت ثبوت اکٹھا کرنے میں ناکام رہا اور ساتھ ہی میرے خلاف ثبوت پیش کرنے میں بھی کامیاب نہ ہوسکا۔ اس موقع پر سابق وزیرا عظم نے کہا کہ مجھے اپنے دفاع میں کچھ بھی پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔
نواز شریف کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ میں چند سوالات پوچھنا چاہتا ہوں۔ استغاثہ بتائے کہ کیا جائداد کے لیے رقم ملزم نے دی؟ استغاثہ بتائے کہ بے نامی دار کا موٹو کیا ہے؟ سمندر پار 80 لاکھ پاکستانیوں کا کاروبار ہے ، کیا بیرون ملک سارے پاکستانیوں کا کاروبار غلط ہے؟ کیا ان سب پر مقدمہ کرنا چاہیے؟ کیا ان سارے کاروباری لوگوں کو کٹہرے میں لایا جائے؟ اگر نہیں تو پھر دو بیٹوں کے والد کو کیوں کٹہرے میں کھڑا کیا۔