باز اور شکار کی سعودی نمائش
ریاض۔۔۔۔ باز اور شکار کی پہلی سعودی نمائش میں 20 ممالک کے 170 ہزار شائقین شریک ہوئے۔ 585 باز نمائش میں لائے گئے ۔ 5 روزہ نمائش 14700 میٹر رقبے میں منعقد کی گئی۔ مختلف ممالک سے باز کے 55 شکاری نمائش میں پہنچے۔ ان میں جرمنی، برطانیہ، امریکہ ، ہالینڈ، کرغزستان اور پرتگال وغیرہ 120 باز لے کر شریک ہوئے۔ ہالینڈ کے مارٹن نے نمائش سے متعلق اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے ایک دوست کی دعوت پر پہنچا ہوں۔ پہلی مرتبہ سعودی عرب کی کسی نمائش میں شریک ہوا ہوں۔ نظم و ضبط بہت اچھا لگا۔ دنیا بھر کے لوگ اپنے باز لے کر پہنچے تھے۔ سچ مچ ایک عالمی پروگرام کا سماں دیکھنے کو ملا۔ 25 برس سے میں اس کا شوق کررہا ہوں۔ جرمن شکاری ڈومنک اور اس کے والد نکولاس بھی نمائش میں شریک ہوئے۔ دونوں نے شاندار استقبال پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔ بیٹا 20 سال اور باپ 65 برس کا تھا۔ نوجوان نے کہا کہ اس نے باز کے ذریعے شکار کا شوق اپنے باپ سے سیکھا۔ 4 برس کی عمر سے ان کے ساتھ ہوں۔ نکولاس نے کہا کہ یہ نمائش سچ مچ عالمی درجے کی تھی۔ برطانوی باشندے ٹام نے کہا کہ سعود ی عرب یونیسکو میں باز کے سرپرست گیارہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ یہاں ہر قسم کے باز لائے گئے اور ان کے جملہ لوازمات بھی پیش کئے گئے۔ آگہی پروگراموں نے تو لطف دوبالا کردیا۔ کرغیزستان کے منصور بیلوف نے کہاکہ اس قسم کے پروگرام باہمی تعارف کا زریں موقع ثابت ہوتے ہیں۔ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا اچھا لگتا ہے۔