پیر 17دسمبر 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام اس ہفتے مکہ مکرمہ میں اتحاد بین المسلمین کے موضوع پر منعقدہ عالمی اسلامی کانفرنس کی سفارشات امت مسلمہ کی تاریخ کا ریکارڈ بن گئیں۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کانفرنس کی سرپرستی کی۔ مسلم دنیا کے دانشور اور منتخب علماءنیزمسلم کمیونٹی کے علمی اور فکری اساتذہ کانفرنس میں شریک ہوئے۔ کانفرنس کی سفارشات موجودہ صورتحال کی اصلاح کےلئے تا ریخی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہیں۔ یہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کے انسداد کے سلسلے میں سعودی وژن سے مکمل طور پر مطابقت رکھتی ہیں۔ سعودی عرب دہشتگردی کے جرائم سے نمٹنے کے سلسلے میں انتہائی فعال اور انتہا پسندانہ و دہشتگردانہ افکار کے سدباب کےلئے کام کرنے والا انتہائی اہم اور نمایاں ملک ہے۔
کانفرنس کے شرکاءنے مسلمانوں کے تعلقات میں پیدا ہونے والے اختلافات کی ضابطہ بندی کے لئے جامع اسلامی منشور ترتیب دینے کی انتہائی اہم سفارش کی۔ اس حوالے سے کہا گیا کہ ایک جامع کمیٹی قائم کی جائے جو مختلف مسلم مسلکوں اور اسکولوں کی نمائندہ ہو۔ یہ کمیٹی مسلمانوں کے مسلمہ اور غیر متزلزل اصولوں کی نشاندہی کرے۔ تنازعات کے اہم نکات مقرر کرے۔ یہ نکات ماہرین کے حوالے کئے جائیں۔ اختلافی نکات پر نکتہ ہائے نظر میں قربت کی انتہائی کوشش کی جائے۔ مسلمانوں میں تنوع اور کثرت آراءکے احترام کا شعور بیدار کیا جائے۔ اب وہ وقت آگیا ہے کہ اس طرح کے افکار و نظریات کو زمینی حقیقت بنایا جائے۔