اسلام آباد: فلیگ شپ ریفرنس کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے جہاں ان کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیئے۔ ذرائع کے مطابق خواجہ حارث نے جبل علی فری زون اتھارٹی (جافزا) سے متعلق جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ یہ دستاویزات قانونی شہادت کے مطابق تصدیق شدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنا پڑے گا کہ ان دستاویزات کو بطور شہادت لیا جا سکتا ہے یا نہیں؟۔خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق ملک سے باہر سے آنے والی دستاویزات یا تو اصل ہوگی یا پھر قانونی طریقے سے تصدیق شدہ ہوگی۔ علاوہ ازیں جس ملک سے دستاویزات آئے گی اس ملک کی تصدیق بھی لازم ہے کہ یہ اصل کاپی ہے یا کچھ اور۔ خواجہ حارث کا مزید کہنا تھا کہ دستاویز کی پاکستانی اتھارٹی بھی تصدیق کرے گی کہ یہ متعلقہ حکام سے بھی موصول ہوئی ہے ، پاکستانی قونصل خانہ یا ڈپلومیٹک ایجنٹس اس بات کی تصدیق کرے گا۔ اگر یہ طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا تو پھر وہ دستاویز ثابت نہیں ہوگی۔