عربی سے مکمل واقفیت نے مشکل مراحل کو آسان بنا یا ، جدہ میرے لئے گھر کی مانند ہے ، خلوص نیت اور کام سے لگن کامرانی کی ضمانت ہے، فرسٹ سیکریٹری سفارتخانہ ہند کا الوداعیہ سے خطاب
جدہ (ارسلان ہاشمی ) انڈین سفارتخانے کے فرسٹ سیکریٹری ڈاکٹر حفظ الرحمان نے کہا ہے کہ شہر جدہ میرے لئے دوسرے گھر کی طرح ہے۔ یہاں آکر اجنبیت کااحساس نہیں ہوتا ۔ جدہ میں گزرے ماہ و سال کی خوشگوار یادیں آج بھی میرے ذہن میں تروتازہ ہیں ۔ انڈین کمیونٹی کی جانب سے اپنے اعزازمیں منعقدہ الوداعیہ سے خطاب کر تے ہوئے انہو ںنے مزید کہا کہ سفارتی ذمہ داریاں معمولی نہیں ہوتیں ۔ مجھے جو بھی کام تفویض کیا گیا وہ ہمیشہ اہم اور پر خطر تھا ،خواہ یمن میں پھنسے ہم وطنوں کو نکالنا ہو یا لیبیا سے ہندوستانیوں کابحفاظت انخلا ۔ میں نے ہر چیلنج کو قبول کرتے ہوئے احسن طریقے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔ ہمیشہ چیلنجز اور ذمہ داریوں میں توازن رکھتے ہوئے کام کیا اور خلوص نیت سے اپنے فرائض منصبی ادا کئے ۔ حفظ الرحمان نے مزید کہا کہ کامیاب سفارتکاری کےلئے زبان کاجاننا بے حد اہم ہوتا ہے۔ عربی سے آشنائی نے ہر محاذ پر میرے لئے مشکلات کو ہمیشہ آسان بنا یا ۔ انتہائی مختصر وقت میں مطلوبہ اہداف حاصل کئے۔ گزشتہ برس ریاض میں جنادریہ میلے میں ہندوستان کی نمائندگی کے مراحل کو آسان بنانے کےلئے عربی زبان جاننے کی وجہ سے بہت سہولت ہوئی اور انتہائی مختصر وقت میں مشکل سے مشکل امور بھی بخوبی انجام دیئے ۔ حفظ الرحمان نے اپنے جدہ میں قیام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں موجود صحافیوں نے ہمیشہ میرے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے ساتھ جو تعلق پیشہ ورانہ زندگی کے ابتدائی ایام میں قائم ہواتھا وہ آج بھی جاری ہی نہیں بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ ان میں مزید اضافہ ہی ہوا ۔ میں جتنا جدہ شہر سے واقف ہوں اتنا شاید کسی اور شہر سے نہیں ۔ جب بھی جدہ آتا ہوں ایسا محسوس ہوتا ہے اپنے گھر آگیا ہوں ۔ جدہ میں مقیم کمیونٹی ایک گلدستے کی مانند ہے جوہمیشہ میرے ساتھ رہی ۔ ڈاکٹر حفظ الرحمان نے مزید کہاکہ کامیاب زندگی کا دراومدار ایماندار ی اورخلوص نیت پر ہوتا ہے ۔ اپنے کام سے مخلص رہناہی کامیابی کا راز ہے ۔ قبل ازیں سعودی گزٹ کے رام نارائن اور عرب نیوز کے سراج وہاب نے ڈاکٹر حفظ الرحمان کی سابقہ خدمات اور انکی مثالی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں محنتی اور مخلص افسر قرار دیا۔ واضح رہے ڈاکٹر حفظ الرحمان نے سفارتی زندگی کاآغاز2002 میں انڈین قونصلیٹ جدہ سے کیا جہاں وہ 2005 تک بطور ایجوکیشن ، کلچر اور حج قونصل کے طور پر متعین رہے ۔ 2007 سے 2011 تک انڈین ایمبیسی ریاض میں پریس اور کلچر کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں ۔ 2011 سے اگست 2014 تک تیونس میں ہندوستانی سفارتکاخانے میں ہیڈآف چانسری ،کمرشل اور قونصلر آفیسر کے طور پر متعین رہے بعدازاں انہیں ریاض میں انڈین ایمبیسی میں فرسٹ سیکریٹری کے طور پر تعینات کیا گیا جہاں انکے ذمہ سیاسی امور اورذرائع ابلاغ کی ذمہ داریاں تھیں ۔ ڈاکٹر حفظ الرحمان کی مثالی خدمات پر حکومت ہند نے انہیں شام میں بطور انڈین سفیر کے تعینات کیا ہے۔ وہ مارچ 2019 میں شام روانہ ہو جائیں گے ۔