ریاض۔۔۔ سعودی وزیر توانائی خالد الفالح نے بتایا ہے کہ سعودی عرب مستقبل قریب میں دنیا بھر میں پٹرول اور گیس کے ذخائر تلاش کرے گا۔ یہ مملکت کی تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔ سعودی عرب گیس اور پٹرول کی تلاش اور پیداوار کیلئے مختلف اسکیموں کا جائزہ لے رہا ہے۔ تجدد پذیر توانائی کے ذرائع جدید خطوط پر استوار کرنے اور تیل و گیس پر انحصار کم کرنے کی پالیسی کو آگے بڑھایا جائے گا۔ الفالح نے برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو میں کہا کہ آرامکو مستقبل کے حوالے سے بیرون مملکت اپنا دائرہ کار پھیلانے کی پالیسی اپنا رہا ہے۔ الفالح آرامکو کے سربراہ بھی ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم اندرون مملکت تک ہی خود کو محدود نہیں رکھیں گے۔ مستقبل میں آرامکو بیرونی دنیا میں بھی اپنا کام پھیلائے گی۔ آرامکو دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہونے کے باوجود اب تک مملکت کے تیل ذخائر پر ہی انحصار کرتی رہی ہے۔ تیل اور گیس کی تلاش و پیداوار کے جملہ منصوبے مملکت تک ہی محدود رہے ہیں۔ الفالح نے کہا کہ آرامکو شیل ، ایکسن موبل کمپنیوں کی طرح توانائی کے شعبے میں بین الاقوامی کھلاڑی بننے کی اسکیمیں تیار کررہی ہے۔ آرامکو اس شعبے میں کسی بھی حریف سے کم نہیں۔ ہم ان پر بھاری پڑ سکتے ہیں۔ الفالح سے اوپیک کے رکن ممالک کیخلاف امریکی سینیٹ کے حالیہ قانون کی بابت دریافت کیاگیا تو انہوں نے کہا کہ مجھے بھروسہ ہے کہ امریکہ درست اقدام ہی کرے گا۔ البتہ امریکی سینیٹ کا مبینہ قانون بین الاقوامی معیشت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔ اگر سعودی عرب منڈی میں توازن برقرار رکھنے کیلئے تیل پیداوار میں کمی یا اضافے کی صلاحیت سے محروم ہوگیا تو ایسی صورت میں بین الاقوامی تیل منڈی کو پہنچنے والے نقصانات کا تدارک نہیں کیا جاسکے گا۔ روس اور سعودی عرب ان دنوں تیل کے نرخوں میں بہتری کیلئے پیداوار کم کرنے کے معاہدے کی قیادت کررہے ہیں۔