اسلام آباد.... پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی اوریادداشتوں پر عملی اقدامات کیلئے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کی سربرا ہی میں کوآرڈینیشن کونسل تشکیل دی گئی ۔ وزیر اعظم عمران خان کونسل کی نگرانی کرینگے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں پریس کانفر نس کے دوران کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کے دوران دونوں ممالک کے مابین 8معاہدوں پردستخط ہوں گے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سعودی عرب کی جانب سے اتنا بڑا وفد پہنچ رہا ہے جس میں وزارتوں کے حکام سمیت سعودی کمپنیوں کے سربراہان شامل ہوں گے۔سعودی وفد کے دورے کے دوران پاکستانی تاریخ کی کسی بھی ایک ملک کی جانب سے سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کےساتھ تعلقات نئے دورمیں داخل ہورہے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کی ذاتی کاوشوں سے دوطرفہ تعلقات میں خوشگوارتبدیلی آئی۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سعودی عرب نے 3 سال کے لئے تیل موخر ادائیگی میں دینے کا وعدہ کیا جبکہ پاکستان میں تیل کی سالانہ درآمدات 3.2 ارب ڈالر ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 9.6 ارب ڈالر بنتا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے لئے 3 ارب ڈالر کی خطیر رقم دی۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ پاک سعودی کے مابین رشتے میں معیاری تبدیلی دیکھیں گے تاہم یہ رویہ صر ف ایک ملک کے ساتھ نہیں دیگر ممالک کے ساتھ نظر آئے گا۔ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سی پیک کے تحت جاری اکنامک زون میں سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔ایک سوال پرانہوںنے پاکستان افواج کو یمن جنگ میں جھونکنے کی کوئی سازش نہیں ہورہی۔ سعودی سرمایہ کاری بغیر کسی شرائط کے ہوگی۔ اس موقع پر وزیر وفاقی اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جس قدر اہم کردار ادا کررہا ہے اس کی مثال ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ملتی ہے۔