لندن ...پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کرپشن میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں کس قسم کا جنگل کا قانون ہے۔سراج درانی گرفتار ، اسد قیصر ، پرویز الٰہی ، پرویز خٹک کیوں آزاد ہیں ؟۔بے نامی اکاونٹس کیس میں ہمارے ساتھ نا انصافی ہورہی رہے ۔اکاونٹس کراچی کے ہیں تو کیس پنڈی کیوں لے جایا جارہا ہے۔ عدالتوں سے کبھی ریلیف نہیں ملا۔ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔حکومت سندھ اسمبلی کا اجلاس بلائے اور سراج درانی کا پروڈکشن آرڈر جاری کیا جائے۔ سراج درانی کی گرفتاری پر اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نوٹس لیں۔ بے نامی وزیراعظم کو بے وردی آمریت مسلط نہیں کرنے دیں گے۔حکومت کے خلاف وائٹ پیپرز تیار کر رہے ہیں۔ پاکستان واپس جاکر عواام کے سامنے رکھوں گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہاکہ کلمہ پڑھ کر کہتا ہوں زندگی میں کبھی کرپشن نہیں کی۔ ایان علی کا نام لے کر بھی بلاوجہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ وہ کوئی سندھ حکومت کی ایڈوائزر تو نہیں ۔انہوںنے کہاکہ بے نامی اکاونٹس کیس میں ناانصافی ہورہی ہے۔ وکیل کو صرف 3 منٹ سن کر نظرثانی اپیل مسترد کی گئی ۔بے نامی اکاونٹس کا اچانک از خود نوٹس لیا گیا ۔یہ معاملہ انسانی حقوق کا تو نہیں ۔ کیس بینکنگ کورٹ میں تھا ۔ صرف سست روی سے کیس چلنا انسانی حقوق کا معاملہ کیسے ہوگیا ؟۔ انہوں نے کہا کہ کئی ماہ سے میرے خاندان کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔