Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

” تعدد زوجات“ پر شیخ الازہر کا بیان ، مسلم علاقوں میں ہنگامہ

قاہرہ۔۔۔ شیخ الازہر ڈاکٹر احمد الطیب نے ” تعدد زوجات“ پر بیان دے کر مصر سمیت دنیا بھر کے مسلم علاقوں میں ہنگامہ برپا کردیا۔ ہر جگہ موافق اور مخالف فریق بن گئے۔ انہوں نے ایک سے زیادہ شادی کو ظلم قرار دے دیا تھا۔ الازہر کے شیوخ نے ڈاکٹر الطیب کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک سے زیادہ شادی کو حرام قرار نہیں دیا بلکہ تعدد زوجات کو انصاف سے مشروط کیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ شیخ الازہر نے ایک سے زیادہ شادی کی بابت جو تعبیر استعمال کی ہے وہ بنیادی طور پر شرعی حق کے استعمال میں اختیار کی روح کے منافی ہے۔ شیخ الازہر نے ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ ایک سے زیادہ شادی خاتون پر ظلم ہے۔ تعددزوجات اسلام میں بنیادی امر نہیں بلکہ یہ مشروط اور مقید اختیار ہے۔ بحث کا دائرہ ریڈیو ٹی وی اور اخبارات تک پھیل گیا۔ اس تناظر میں الازہر کے ابلاغی مرکز نے بیان جاری کرکے توجہ دلائی کہ شیخ الازہر نے نہ تو ایک سے زیادہ شادی کو حرام قرا ر دیا ہے اور نہ ہی تعدد زوجات پر پابندی عائد کرنے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے 2016ءکے دوران عالمی فتویٰ کانفرنس کے موقع پر اس حوالے سے جو کچھ کہا تھا اسی کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ " ایک سے زیادہ شادی کے حق کو منسوخ کرنے کیلئے قانون سازی کے علمبردار نہیں ہیں" الازہر کے ابلاغی مرکز نے توجہ دلائی کہ ڈاکٹر الطیب کا بنیادی مقصد صرف اتنا ہے کہ ایک سے زیادہ شادی کو بیگمات کے درمیان عدل و انصاف سے مقید کیاجائے۔ شیخ الازہر نے ان لوگوں کو جو ایک سے زیادہ شادی کو بنیادی حکم مانتے ہیں ، سمجھایا کہ حقیقت ایسی نہیں ہے۔ 

شیئر: