کراچی کی نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں سب سے پہلا ٹیسٹ میچ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 26 فروری1955کو کھیلا گیا، جبکہ پہلا ایک روزہ میچ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 21نومبر1981 کو ہوا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اس اسٹیڈیم میں دنیا کی بڑی ٹیموں کے ساتھ سنسنی خیز ایک روزہ اور ٹیسٹ ٹاکرے ہوئے ہیں۔ اس اسٹیڈیم کو ’پاکستانی کرکٹ کا قلعہ‘ بھی کہا جاتا ہے، جہاں پاکستان نے اب تک کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچوں میں سے آدھے اسی اسٹیڈیم میں کھیلے ہیں اور ان میں سے صرف دو ٹیسٹ ہارے ہیں۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی 1955 میں تعمیر ہوا جس میں چالیس ہزار لوگوں کے لئے میچ دیکھنے کی گنجائش ہے۔ اس اسٹیڈیم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہاں 1987 اور1996 میں کرکٹ ورلڈ کپ کے میچز بھی کھیلے گئے۔
یہ وہی اسٹیڈیم ہے جہاں دنیا کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے 1982 میں انڈیا کے خلاف میچ میں اپنے ٹیسٹ کیرئیر کی 200 وکٹیں مکمل کیں۔اسی میدان میں پاکستانی ٹیم نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میں 765 رنز کا پہاڑ کھڑا کیا اور آسڑریلیا کو 80 کے رنز پر پولین کی راہ دکھائی۔جہاں یہ اسٹیڈیم پاکستانی کرکٹ کا گھر سمجھا جاتا ہے وہیں اس میدان میں میچوں کے دوران ہنگامہ آرائی کی بھی ایک تاریخ رہی ہے۔
1968 اور1969 میں انگلینڈ اور نیوزی کے خلاف ٹیسٹ میچوں کے دوران بد مزگی پیدا ہوئی۔اس کے بعد 1981 اور 1983 میں ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے ساتھ ٹیسٹ میچز میں بھی ہلڑ بازی ہوئی، لیکن 1990 کے بعد اس میں بہتری آنی شروع ہو گئی۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں آخری انٹرنیشنل ون ڈے 2009 میں پاکستان اور سری لنکا کے مابین کھیلا گیا۔اسی اسٹیڈیم میں آخری ٹی ٹونٹی انٹر نیشنل میچ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 2008 میں ہوا جس میں پاکستان کی102 رنز سے جیت ہوئی۔
نیشنل اسٹیڈیم ایک دفعہ پھر سب کی توجہ کا مرکز ہے جہاں پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لئے میدان سج چکا ہے۔اس اسٹیڈیم کو پی ایس ایل فائنل کی میزبانی کا دوسری مرتبہ موقع مل رہا ہے اور اس کی خوب تزین و آرائش کی گئی ہے۔ فائنل سمیت یہاں نو مارچ سے 17مارچ تک آٹھ دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔کراچی کنگز کے لئے یہ اسٹیڈیم ہوم گراونڈ ہے ،جہاں اس کا سامنا کوئٹہ گلیڈیٹر کے ساتھ 10 مارچ کو ہونے جا رہا ہے۔