بی سی سی آئی نے اینٹی ڈوپنگ ایجنسی تنازع پر گھٹنے ٹیک دئیے
ممبئی: ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے آخر کار اینٹی ڈوپنگ ایجنسی تنازع پر گھٹنے ٹیک دئےے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیئرمین ششانک منوہر اور بی سی سی آئی کے اعلیٰ حکام و کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے نمائندوں کے درمیان مختلف معاملات پر بات ہوئی جس میں مقامی ڈوپنگ ایجنسی کے ساتھ کام کرنے اور آئی سی سی ایونٹس کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کے معاملے پر مذاکرات ہوئے جس میں بی سی سی آئی اس بات پر راضی ہوگیا ہے کہ وہ اگلے 6 ماہ تک نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے ساتھ کام کریں گے۔ اس کے ساتھ یہ شرط رکھی گئی ہے کہ کھلاڑیوں کے یورین سیمپل خود ان کا اپنا نمائندہ جمع کریگا کیونکہ وہ اس سلسلے میں نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے آفیشلز پر بھروسہ نہیں کرسکتے جبکہ مقامی لیبارٹری سے صرف 10 فیصد سیمپلز کی چیکنگ کرائی جائے گی۔یاد رہے کہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی واڈا نے انٹرنیشنل کونسل کو خبردار کیا تھا کہ اگر ہند بورڈ اپنی مقامی ایجنسی کے ساتھ کام نہیں کرتا تو وہ آئی سی سی کو اینٹی ڈوپنگ قوانین کا نافرمان قرار دے دیں گے۔ دوسری جانب بی سی سی آئی حکام کی جانب سے ششانک منوہرکویقین دہانی کرائی گئی کہ انتخابات کے بعد نئی حکومت سے ٹیکس استثنیٰ پر بات کی جائے گی جبکہ مستقبل کے ایونٹس میں ٹیکس کی رقم خود ادا کرنے کے معاملے پر بی سی سی آئی کے ایک آفیشل کا کہنا تھا کہ ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر واضح کردیا ہے کہ ایسی صورت میں ہم یہاں پر منعقد ہونے والے ایونٹس میں فی میچ 3 لاکھ 50 ہزار ڈالر میزبانی فیس چارج کریں گے۔واضح رہے کہ آئی سی سی اور ہندوستان کے درمیان ٹیکس کا تنازع گزشتہ ایک برس سے کشیدگی کی وجہ بنا ہوا تھا۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ" اردونیوز اسپورٹس"جوائن کریں