Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نسل پرستی کی آفت

بدھ 20مارچ 2019ء کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار  ’’ عکاظ‘‘  کا اداریہ نذر قارئین ہے
  کئی برس سے سعودی عرب اس امر پر زور دے رہا ہے کہ دہشتگردی کا نہ کوئی مذہب ہے نہ کوئی وطن۔ سعودی عرب برسہا برس سے نسلی تفریق کے بیانیے کے خطرات سے بھی خبردار کررہا ہے۔ مملکت نہ جانے کتنی بار نسلی تفریق کے خلاف جنگ کی رفتار تیز کرنے اور دائرہ بڑھانے کے مطالبات بھی کئے۔ مملکت نے توجہ دلائی کہ نسلی تفریق سے تشدد اور نفرت کا آتش فشاں بھڑکے گا۔ نسلی تفریق سے خصوصاً مسلمانوں کیخلاف خونریزی پر اکسایا جارہا ہے۔ سعودی عرب نے نہ صرف یہ کہ مذاہب عالم کی پاسداری کے قوانین کی ہمیشہ تائید و حمایت کی بلکہ انتہا پسندی اور دہشتگردی کو پانی دینے والے نسلی بیانیے کے خلاف جنگ اور اسے جرم قرار دینے کا بھی ہمیشہ مطالبہ کیا۔ سعودی عرب کو یقین ہے کہ نسلی تفریق سے نہ تو عالمی امن و سلامتی کو کسی طرح کا کوئی فائدہ ہوگا او رنہ ہی انتہا پسندی ، نفرت اور شدت پسندی کے مدد گاروں کے ساتھ روا داری بنی نوع انسان کے مفاد میں ہوگی۔
سعودی کابینہ نے منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کے زیر صدارت اجلاس میں مختلف تہذیبوں سے عداوت پر اکسانے والے نسلی تفریق کے سدباب سے متعلق موقف کا اعادہ کیا۔ سعودی کابینہ نے اس امر پر بھی زور دیا کہ تمام ممالک اپنے یہاں متوازن پالیسی اپنائیں اور اپنے یہاں مسلمانوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا اہتمام کریں۔ مسلمانوں کے خلاف نسلی تفریق پر پابندی عائد کرنے والے قوانین جاری کریں۔
نفرت اور نسلی تفریق سے متعلق سعودی عرب کا موقف واضح ہے ۔ مملکت کو یقین ہے کہ نفرت انگیزی اور نسلی تفریق سے دہشتگردی  جنم لیتی ہے۔ سعود ی عرب نے جنیوا میں اقوام متحدہ اور اسکی تنظیموں میں تعینات انسانی حقو ق کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر فہد المطیری کی زبانی اپنا یہ موقف ایک بار پھر دہرایا کہ سعود ی عرب کو تشدد، نفرت اور انتہا پسندی کے بیانیوں کے حامی فریقوں کے سلسلے میں لاپروائی پر گہری تشویش ہے۔ تشویش کا باعث یہ بھی ہے کہ ان میں سے بعض وہ بھی ہیں جو اپنی پارلیمنٹ میں اس قسم کی بیان بازیاں کرتے ہیں اور وہ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر نفرت انگیز بیانیے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس صورتحال کا تقاضا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف نسلی تفریق پر پابندی عائد کرنے والے قوانین بنائے جائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 
 

شیئر: