فیس بک کا 60کروڑ صارفین کے پاس ورڈزمحفوظ کرنے کااعتراف
فیس بک نے جمعرات کو اعتراف کیا ہے کہ فیس بک میں کام کرنے والے ملازمین کوصارفین کے پاس ورڈز تک باآسانی رسائی حاصل ہے۔ یہ پاس ورڈز پڑھنے کے قابل شکل میں سرور میں محفوظ ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین آسانی سے انہیں پڑھ سکتے ہیں۔ کمپنی کے ایک نائب صدر پیڈرو کاناہواتی کا کہنا ہے کہ صارفین کے پاس ورڈز فیس بک کے ملازمین کے علاوہ کسی کو نظر نہیں آتے ، نہ ہی انہیں کبھی اس ذاتی معلومات کے غلط استعمال کا کوئی ثبوت ملا ہے۔ نائب صدر کے مطابق فیس بک کی جانب سے ہونے والی اس غلطی کا انکشاف رواں سال کے ابتداء میں ایک سکیورٹی جائز ے کے دوران ہوا۔برائن کربز نے اپنی سکیورٹی سے متعلق خبروں کی ایک ویب سائٹ KrebsOnSecurity.com پرفیس بک کے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اندرونی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ تقریباً 60کروڑ صارفین کے پاس ورڈز تک 20,000 سے زائد ملازمین کو رسائی حاصل تھی۔ فیس بک نے کریبز کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اس غلطی کااعتراف کیا ہے۔ یس بک کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسئلے کو حل کر دیا ہے اور احتیاطی طور پر ہر اس شخص کو مطلع کریں گے جن کے پاس ورڈز اس طرح سے محفوظ پائے گئے۔ پیڈرو کاناہواتی نے مزید بتایا کہ عام طور پر فیس بک صارفین کے پاس ورڈز کو پوشیدہ رکھنے کے لیے کمپنی انہیں دوسرے حروف سے تبدیل کر دیتی ہے تاکہ ان تک رسائی مشکل ہو۔ فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا صارفین کو مشکل اور کوڈ پر مشتمل پاس ورڈ کا انتخاب کرکے اپنے اکاؤنٹ کی سکیورٹی کو سخت کرسکتے ہیں۔