’آ پ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایشون ایک وِلن ہے‘
انڈین کرکٹ اسٹار روی چندرن ایشون کاکہنا ہے کہ انہیں ’مانکڑ‘ طریقے سے برطانوی بلے باز جوز بٹلر کو آوٹ کرنے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔
آئی پی ایل ٹیم راجستھان رائلز کی جانب سے ٹورنامنٹ میں شریک انگلش کھلاڑی 25 مارچ کو کنگز الیون پنجاب کے خلاف کھیلتے ہوئے 69 رنز پر اس وقت اپنی وکٹ گنوا بیٹھے تھے جب کنگز الیون پنجاب کے کپتان ایشون نے انہیں کریز سے باہر نکلنے پر گیند پھینکنے کے بجائے نان اسٹرائک اینڈ سے ان کی وکٹ اڑا دی تھی۔ انگلش بیٹسمین جوز بٹلر نے بیان دیا تھا ہے کہ ایسے قوانین کے متعلق صورتحال واضح ہونی چاہئے۔
مانکڑ سے منسوب طریقہ کرکٹ قوانین میں شامل ہے لیکن متعدد حلقے بلے باز کو خبردار کئے بغیر اس طریقہ سے وکٹ لینے کو کھیل کی اقدار اور روح کے خلاف قرار دیتے ہیں۔
جمعرات کو اس تنازع کے بعد انڈین ٹیلی وژن چینل انڈیا ٹو ڈے کے ساتھ اپنے پہلے انٹرویو میں ایشون نے کہا ہے کہ ’ لوگوں کی اپنی رائے ہے کہ وہ اسے درست سمجھیں یا غلط لیکن آ پ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایشون ایک ولن ہے، میرا یہ کردار نہیں ہے۔‘
ایشون کے مطابق’ دفاع کرنے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔سب کچھ غیر ارادی طور پر ہوا۔میں نے کوئی پلان نہیں بنایا تھا کہ بٹلر کریز سے باہر نکلیں اور میں انہیں آوٹ کروں۔ وہ ایسا چوتھی یا پانچویں مرتبہ کر چکے تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ’ یہ کرکٹ قوانین میں شامل ہے کہ اگر کوئی بیٹسمین گیند پھینکنے سے قبل اپنی کریز چھوڑتا ہے تو آپ وکٹ اڑا سکتے ہیں۔کوئی بلے باز کو یہ نہیں بتاتا کہ وہ کریز میں رہے بلکہ کریز میں رہنا اس کی اپنی ذمہ داری ہوتی ہے۔‘
ایشون نے کہا کہ 25 مارچ کو ہونے والے واقعے کے حوالے سے ان کا ’ضمیرمطمن‘ ہے اور جو لوگ انہیں اچھی طرح جانتے ہیں انہیں معلوم ہے وہ کوئی غیرقانونی کام نہیں کرتے۔
خیال رہے کہ انڈین کھلاڑی کے مانکڑ اسٹائل کو کرکٹرز اور اس کھیل کے پنڈتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا حتیٰ کہ کرکٹ میں تنازعات کا حل نکالنے والے ادارے ایم سی سی نے بھی کہا تھا کہ اگر ایشون نے بٹلر کے کریز سے نکلنے کا انتظار کیا تھا تو یہ ’ناانصافی‘ ہے۔