اینی میشن کے صدر ہید یکائے ہتا نے بتایا کہ ان کو قتل کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ فوٹو: روئٹرز
جاپان کے شہر کیوٹو میں اینی میشن سٹوڈیو پر آتش گیر مادے سے حملے میں 33 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مبینہ طور پر ایک شخص نے آتش گیر مادہ سٹوڈیو پر پھینک کر نعرہ لگایا ’موت گرادی‘۔
حملے کے گھنٹوں بعد بھی اس کے محرکات کا پتہ نہیں لگا ہے۔ حملہ جمعرات کی صبح کیا گیا جس کے بعد تین منزلہ عمارت میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔ بلڈنگ میں ’کیوٹو اینی میشن‘ کمپنی کا دفتر واقع تھا۔
مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ واقعے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے دو کی لاشیں نیچے کی منزل پر ملیں، جبکہ 11 کی پہلی منزل اور 20 کی دوسری منزل پر ملیں۔ چھتیس افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق آگ سے لوگ شدید زحمی ہوگئے۔ ایک عینی شاہد نے کیوڈو نیوز ایجنسی کو بتایا کہ انہوں نے لوگوں کو دیکھا جو جل کر بالکل سیاہ ہو چکے تھے اور خون میں لت پت تھے۔
جاپان کے وزیر اعظم شینزو ایبے نے ٹویٹ کیا کہ واقعہ اتنا خوفناک ہے کہ بیان کرنے کے لیے انکے پاس الفاظ نہیں۔ انہوں نے مرنے والوں کے لیے دعا کی۔
پولیس کا کہنا ہے اگرچہ واقعہ آتش گیر مادے سے حملے کے نتیجے میں ہوا تاہم پولیس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔
کیوٹو پولیس کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک آدمی نے مائع چیز بلڈنگ پر پھیینگ کر اسے آگ لگا دی۔
جاپان کے سرکاری ٹیلی ویژن این ایچ کے کے مطابق ایک مشتبہ شخص کو اس سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر وہ بھی شدید زحمی ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حملہ آور چاقوں سے مسلح تھا۔
کیوٹو اینی میشن کے صدر ہید یکائے ہتا نے میڈیا کو بتایا کہ ان کو ای میل کے ذریعے قتل کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ تاہم انہوں نے ان دھمکیوں کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلڈنگ کا جلنے والا حصہ کمپنی کے لیے سب سے اہم تھا۔