فردوس عاشق اعوان کے مطابق ماضی میں قومی ایئر لائن کے ساتھ کرائے کی سائیکل سے بھی زیادہ برا سلوک کیا گیا۔ فوٹو پی ٹی وی
وزیر اعظم کی معاون برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ 2008 سے 2018 تک پی آئی کے جہازوں کو چنگچی رکشے کی طرح استعمال کیا گیا۔
جمعے کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں پی آئی اے کے خسارے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی، جس کے مطابق قومی ایئر لائن کے ساتھ کسی کرائے کی سائیکل سے بھی زیادہ برا سلوک کیا گیا جس کی وجہ سے آج پی آئی اے اس قدر خسارے میں جا رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اکیس بار جہازوں کا رخ سکھر کی طرف موڑا، جس کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو پچپن لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ماضی میں پائلٹوں کو ذاتی ڈرائیور بنایا گیا اور پی آئی اے میں غیرقانونی بھرتیاں کی گئیں۔
وزیر اعظم کے دورہ امریکا کا تذکرہ کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ دورہ ہر لحاظ سے کامیاب رہا۔ ’انہوں (وزیراعظم) نے دنیا میں بہت بہتر انداز میں پاکستان کا کیس پیش کیا۔‘
اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے بہت شور مچایا لیکن عوام نے ان کا ساتھ نہیں دیا کیونکہ اس بار ان کے پاس پولیس کی لاٹھی اور سرکار کی کاٹھی نہیں تھی۔
’ان سے وزیر اعظم کی بین الاقوامی دور میں ہونے والی پذیرائی ہضم نہیں ہو رہی۔ اپوزیشن اگلے سال یوم سیاہ کی ناکامی کا یوم سیاہ منائے گی۔‘
انہوں نے نواز شریف کے لیے ’ظل سبحانی‘ اور سابق صدر ممنون حسین کے لیے ’دہی بھلوں والی سرکار‘ کے الفاظ استعال کرتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر ممنون حسین کے دہی بھلوں کی وجہ سے قومی خزانے کو ستائیس کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔