Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین میں میڈیا سینسرشپ کی زد میں، تاریخی ڈراموں پر پابندی عائد

یہ پابندی عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر لگائی گئی ہے۔ فوٹو: ٹوئٹر
چین کی ٹی وی ریگولیٹری نے ٹی وی چینلز سے نشر ہونے والے تاریخی ڈراموں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ چائنہ ٹی وی ریگولیٹری کی جانب سے جمعرات کو ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر لگائی گئی ہے اور یہ پابندی نام نہاد آئیڈل ڈراموں جن میں کسی شخصیت کو کاسٹ کیا جاتا ہے، پر بھی لگائی گئی ہے۔

چین کی ٹی وی ریگولیٹری نے کہا ہے کہ اینٹرٹینمنٹ ڈراموں کے بجائے حب الوطنی پر مبنی مواد نشر کیا جائے۔ فوٹو:ٹوئٹر

چائنہ ٹی وی ریگولیٹر کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ یکم اکتوبر کو عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کی مناسبت سے ان اینٹرٹینمنٹ ڈراموں کے بجائے حب الوطنی پر مبنی مواد نشر کیا جائے۔ چین میں میڈیا اور اینٹرٹینمنٹ مواد پر پابندیاں صدر شی جن پنگ کی قیادت میں زیادہ سخت کی گئی ہیں، اور ان پابندیوں میں رواں سال زیادہ تیزی دیکھنے میں آئی جب حکام کی جانب سے ان تین فلموں کی منظوری میں تاخیر کی گئی جن کی ان گرمیوں میں ریلیز متوقع تھی۔

چین میں میڈیا پر پابندیاں صدر شی جن پنگ کی قیادت میں زیادہ سخت کی گئی ہیں۔ فوٹو: ٹوئٹر

کمیونسٹ پارٹی کے اخبار بیجنگ ڈیلی نے رواں سال جنوری میں پانچ تاریخی ڈراموں جن میں ’ایمپریسز ان دا پیلیس‘ بھی شامل تھا، پر معاشرے پر ’منفی اثرات‘ مرتب کرنے  کی وجہ سے تنقید کی تھی۔ ان ڈراموں میں مرکزی کرداروں کو محل میں سازشیں کرتے دکھایا گیا تھا۔

’ایمپریسز ان دا پیلیس‘ سمیت پانچ ڈراموں پر معاشرے میں ’منفی اثرات‘ کو فروغ دینے کی وجہ سے تنقید کی گئی تھی۔ فوٹو: ٹوئٹر

ریگولیٹر، پریس، ریڈیو، فلم اور ٹیلی ویژن کی سرکاری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ٹی وی چینلز کو ان 86 پروگراموں کی فہرست میں سے پروگرام نشر کرنے چاہئیں جن میں ان تاریخی پہلووں کو موضوع بنایا گیا ہو جن میں چین کی عوام کی خوشحالی و ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں اور انتھک محنت کو دکھایا گیا ہو۔

شیئر: