چار منزلہ جمرا ت کمپلیکس کیا ہے؟
جمرات کمپلکں 950 میٹر طویل ہے۔ اس کا عرض 80 میٹر ہے
لاکھوں حجاج وقوف عرفہ اور مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد اتوار کی صبح منی پہنچ کر رمی کریں گے۔ جمرات کی رمی جسے عرف عام میں شیطانوں کو کنکریاں مارنا کہا جاتا ہے، حج کے اہم مناسک میں سے ایک ہے۔
رمی کو آسان اور محفوظ بنانے کیلئے جمرات کمپلکں بنایا گیا ہے جو 950 میٹر طویل ہے۔ اس کا عرض 80 میٹر ہے اوریہ 4 منزلہ ہے۔ مستقبل میں کمپلکس کی 12 منزلیں اٹھائی جاسکتی ہیں، جس سے 50 لاکھ حاجی بیک وقت رمی کرسکیں گے۔
جمرات کے ستون 60 میٹر اونچے ہیں،یہ ستون بیضوی شکل کے ہیں ۔
رمی کے لئے شیڈول کے مطابق حاجیوں کو قافلوں کی شکل میں بھیجا جاتا ہے۔ اس کے تحت مختلف مقامات پر خیمہ زن حاجیوں کو مقررہ نظام الاوقات کے مطابق رمی کیلئے جاتے ہیں۔ ہر قافلے کے ہمراہ گائیڈ بھی ہوتا ہے۔
جمرات کمپلکس کی تعمیر میں ایک اور بات کا اہتمام کیا گیا ہے، وہ یہ کہ سارے حاجیوں کو ایک ساتھ، جمرات پل کے کسی ایک راستے پر جمع ہونے سے روکا جائے۔ اسی لئے کئی راستے بنائے گئے ہیں۔
جمرات کے پل کے ساتھ پورے علاقہ کی تنظیم نو بھی کی گئی ہے۔ جمرات کے جنوب اور شمال میں 3 ، 3 راستے تعمیر کئے گئے ہیں۔ جمرات کے پل کے اطراف والے میدان ،اس کے اطراف اور جمرات جانے والی سڑکوں پر کسی کو ڈیرے ڈالنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
ایک اور بات کا اہتمام کیا گیا ہے، وہ یہ کہ سارے حاجیوں کو ایک ساتھ، جمرات پل کے کسی ایک راستے پر جمع ہونے سے روکا جائے اسی لئے رمی والے کئی راستے بنائے گئے ہیں پھر جہاں جہاں حاجی منیٰ میں خیمہ زن ہوتے ہیں وہاں سے جمرات کے پل پر جانے کیلئے راستے بنائے گئے ہیں۔ جمرات کے پل سے واپسی کا سلسلہ بھی ایسا ہی رکھا گیا ہے۔
جمرات کے پل کو مشاعر مقدسہ(منی ،مزدلفہ اور عرفات) ٹرین سے بھی مربوط کردیا گیا ہے تاکہ حجاج کرام رمی کے بعد مشاعر مقدسہ ٹرین کے ذریعے اپنی مطلوبہ منزل تک باآسانی پہنچ سکیں۔
گرم موسم میں خنکی پیدا کرنے کیلئے جمرات کے اطراف میں پھوار کا بندوبست کیا گیا ہے۔ اس سے جمرات کا درجہ حرارت 26 رہتا ہے۔