جنوبی کوریا میں خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائسز کے استعمال اور فروخت میں بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ خفیہ آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ ڈیوائسز کی مقبولیت کی وجہ ملک میں رواں برس وسط جولائی میں متعارف کرایا جانے والے لیبر قانون ہے۔
اس وقت مختلف ملازمین اور کارکنان دفتروں اور کام کی جگہ پر ہراساں کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے خفیہ کیمروں کا استعمال کر رہے ہیں۔
حال ہی میں کام کی جگہ پر ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک نیا لیکن سخت قانون نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت ماتحت عملہ اپنے افسران اور باسز کی جانب سے دھمکانے اور ہراساں کرنے کے واقعات کو خفیہ ڈیوائسز کے ذریعے ریکارڈ کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
آئی فون: پرزے موبائل مرمت کی دکانوں پرNode ID: 431216
مذکورہ قانون کے نفاذ کے بعد ملازمین کی جانب سے خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ ملازمین کی جانب سے ان کیمروں کے استعمال میں اضافے کے بعد ان ہائی ٹیک آڈیو اور ویڈیو دیوائسز کی فروخت میں بھی بہت زیادہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق کوریا میں چمڑے کے بیلٹ، چشمے، قلم اور یو ایس بی ڈیوائسز میں لگے خفیہ ریکارڈنگ دیوائسز کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ کوریا میں بالادست اور طاقت ور عہدوں پر موجود افراد کی جانب سے اپنے ماتحتوں کو دھمکانے، ڈرانے اور ہراساں کرنے کے واقعات اتنے زیادہ ہیں کہ ملک میں اس کے لیے ایک الگ لفظ ’گبجل‘ استعمال ہوتا ہے۔

کوریا میں دھمکانے اور ہراسانی کے کئی واقعات عالمی سطح پر خبروں کی زینت بنتے رہے ہیں۔ 2014 میں ’نٹ ریج‘ کا واقعہ بہت مشہور ہوا تھا جس میں کورین ایئر کی نائب صدر نے عملے کے ایک فرد کو اس لیے مارا تھا کہ انہوں نے فرسٹ کلاس میں انہیں اخروٹ صیحح طرح پیش نہیں کیا تھا۔
الیکٹرانک فرم ’آٹو جنگبو کمپنی لمیٹڈ‘ کے چیف ایگزیکٹیو جنگ سنگ چرل نے روئٹرز کو بتایا جب گذشتہ سال حکومت نے مزدوروں کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کا عندیہ دیا تب سے خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائسز ہاتھوں ہاتھ بک رہی ہے۔
نئے قانون، جو کہ 16 جولائی کو نافذ ہوا ، کے مطابق اگر کمپنی کا مالک کسی ملازم کو غیر شفاف طریقے سے برطرف یا تنزلی کر دیں اور مذکورہ ملازم ہراسمنٹ کا الزام لگائے تو مالک کو تین سال قید یا 30 ملین وان (24,700 ڈالر) جرمانہ ہو سکتا ہے۔
روئٹرز نے بہت سارے ایسے ملازمیں سے براہ راست بات کی جو کہ خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز استعمال کر رہے ہیں اور 100 سے زائد افراد کو’گبجل 119‘ کے نام سے آن لائن چیٹ روم میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا۔ ’گبجل 119‘ ایک وکیل نے ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کے کیسز میں بلامعاوضہ قانونی مشورہ فراہم کرنے کے لیے قائم کیا ہے۔
اس سال ابھی تک ’آٹو جنگبو کمپنی کے ریکارڈنگ ڈیوائسز کی فروخت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔
