دبئی میں لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فارمسٹ خود ساختہ ڈاکٹر بن کر لوگو ںکو غیر ضروری میڈیسن تجویز کر رہے ہیں ۔زیادہ بل بنانے کے لیے وٹامنز بھی نسخے میں شامل کردیتے ہیں۔
ادارہ امور صحت کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ ڈاکٹری نسخے کے بغیر میڈیسن دینا خلاف قانون ہے۔ ایسا کرنے والے فار مسٹوں کےخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
امارات ٹوڈے کے عوامی سروے میں لوگوں نے فار مسٹوں کے روئیے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ادارے اس کا نوٹس لیں۔
اکثر فارمسٹ خود کو ڈاکٹر ظاہر کرتے ہوئے میڈیسن بھی تجویز کرتے ہیں ۔ معائنے کی فیس بھی لیتے ہیں۔
ایک اماراتی شہری احمد عبید کا کہنا تھا کہ بعض فارمسٹ کسی بھی ڈاکٹر ی نسخے کے مطابق دوائیں دینے کے بعد خود سے وٹامنز اور اضافی میڈیسن بھی تجویز کردیتے ہیں۔
سروے میں ایک اور شخص کاکہنا تھا کہ وہ میڈیسن لینے ایک فارمیسی پر گیا تو وہاں موجود فارمسٹ نے اسے بتایا کہ نسخے کے مطابق میڈیسن غلط ہے اس سے اچھی میڈیسن میرے تجویز کردیتا ہوں۔
ایک اور متاثرہ شخص نے بتایاکہ فارمسٹ کے کہنے پر وٹامنزخریدے جب ڈاکٹر کو دکھائے تو اس نے کہا کہ یہ وٹامنز غیر ضروری ہیں۔ ان کا بیماری سے کوئی تعلق نہیں ۔ یہ فائدے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں ۔ ڈاکٹر کے کہنے پر میں نے تمام وٹامنز فار مسٹ کو واپس کر دیے۔
ایمان جمال نامی خاتون نے بتایا کہ اسے جلدی مرض تھا ۔ لیڈی ڈاکٹر نے ایک مرہم تجویز کیا جب فارمیسی گئی تو وہاں موجود فارمسٹ نے کہا کہ جو مرہم نسخے میں تحریر کیا گیا ہے وہ کوئی خاص نہیں۔ اس کے پاس اس سے بہتر مرہم ہے۔ فارمسٹ کے کہنے پر وہ مرہم خرید لیا جب اسے استعمال کیا تو میری جلد مزید خراب ہو گئی اور خارش رہنے لگی جس پر میں نے دوبارہ ڈاکٹر سے رجوع کیا۔
اماراتی اخبار کے مطابق ڈاکٹروں کا موقف ہے کہ مریضوں کو چاہئے کہ وہ نسخے کے مطابق ہی میڈیسن خریدیں اور فار مسٹ کی باتوں میں نہ آئیں۔ اگر بہترطریقے سے علاج کرانا ہے تو مستند ڈاکٹر سے چیک اپ کرائیں تاکہ کسی قسم کی مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ایسے مریض خود اپنے لئے مشکلات کا باعث بنتے ہیں جو خود ساختہ ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں۔
دوسری جانب ایک فارمسٹ نے اماراتی اخبار کو بتایا کہ دسیوں مریض ان کے پاس آتے ہیں اور وہ خود ہی اصرار کر کے اپنے لئے میڈیسن تجویز کراتے ہیں اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں۔
فار مسٹ احمد نشات، محمد فوزی، بشار سلیمان اور مروہ حسن کا کہنا تھا کہ اکثر مریض ہمارے پاس آتے ہیں اور بغیر ڈاکٹری نسخے کے میڈیسن خریدنا چاہتے ہیں۔ اگرچہ یہ غلط ہے تاہم لوگوں کا اصرار ہوتا ہے کہ وہ انہیں میڈیسن دیں۔ سردرد، گلے میں خراش یا بخار اورزکام میں استعمال ہونے والی دوائیں بغیر نسخے کے فروخت کی جاسکتی ہیں۔ اینٹی بائیوٹک اور دیگر دوائیں بغیر نسخے کے فروخت نہیں کی جا سکتیں۔
امور صحت کمیٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اسماءالمناعی نے بتایا کہ ابوظبی میں ادارہ امور صحت کیجانب سے گائیڈ لائن اور قواعد مقرر ہیں ۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزا دی جاتی ہے۔ ڈاکٹری نسخے کے بغیر دواﺅں کی فروخت پر پابندی ہے۔ ایسا کرنے والے قانون شکنی کے زمرے میں آتے ہیں۔
ڈاکٹر اسماء المناعی نے مزید کہا کہ تفتیشی کمیٹیاں وقتا فوقتا فارمیسوں کا دورہ کر کے وہاں فروخت کی جانے والی دواﺅں کا بھی جائزہ لیتی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ دوائیں ڈاکٹری نسخے کے مطابق ہی فروخت کی جائیں۔ گزشتہ برس 18 فارمیسوں کو مستقل طور پر بند کیا گیا۔ 19 کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کئے گئے۔