انڈیا کے سینما کے بارے میں اکثر کہا جاتا ہے کہ ان کی کہانی امریکی فلم انڈسٹری ہالی وڈ کی فلموں کی ’نقل‘ ہوتی ہے۔ حال ہی میں فلم ’ساہو‘ کو اسی قسم کی تنقید کا سامنا ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کے کچھ حصے اور کہانی ایک فرانسیسی فلم سے نقل کیے گئے ہیں۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’ساہو‘ دیکھنے کے بعد کئی ٹوئٹر صارفین نے 2008 کی فرانسیسی فلم ’لارگو ونچ‘ کے ڈائریکٹر جیغوم سال کو ٹوئٹر پر کہا کہ یہ فلم ان کی بنائی گئی فلم سے مماثلت رکھتی ہے۔
یہ جاننے کے بعد جیغوم سال نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ان کی فلم کی پہلے بھی نقل ہوچکی ہے اور یہ والی، یعنی ’ساہو‘ پہلے ہونے والی نقل سے بھی بری ہے۔
جیغوم سال نے اپنے ٹویٹ میں یہ پیغام بھی دیا کہ اگر تیلگو فلم ساز ان کا کام ’چوری‘ کرنا چاہتے ہیں تو ’کم از کم صحیح طریقے‘ سے کریں۔
It seems this second "freemake" of Largo Winch is as bad as the first one. So please Telugu directors, if you steal my work, at least do it properly?
And as my "Indian career" tweet was of course ironic, I'm sorry but I'm not gonna be able to help. https://t.co/DWpQJ8Vyi0
— Jérôme Salle (@Jerome_Salle) September 1, 2019