ریاض میں ٹرانزٹ مسافروں کو نئی سہولت
بعض اوقات سامان پہنچنے میں ہونے والی تاخیر سے مسافروں کی دوسری پرواز نکل جاتی تھیں
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر ٹرانزٹ مسافروں کے لیے نئی خدمات کا آغاز کر دیا گیا۔
نیشنل اور انٹرنیشنل مسافر اب اپنی منزل مقصود پر ہی سامان حاصل کر سکیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق تجرباتی طور پر ٹرانزٹ مسافر وں کی سہولت کے لیے منزل مقصود پر سامان کی وصولی کا آغاز ریاض کے شاہ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے سے کیا جا رہا ہے۔
ایئر پورٹ پر گراؤنڈ ہینڈلنگ کی جانب سے مسافروں کی سہولت کے لئے کمپنی کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ شاہ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے سے سفر کرنے والے مسافروں کو اب اپنا سامان وصول کرنے کے بعد انہیں اندرون ملک پرواز کے لیے دوسرے ٹرمنل پر لے جانا نہیں پڑے گا۔
نئی سہولت کے تحت مسافروں کو سامان بک کرنے کے بعد حتمی منزل پر وصول کر سکیں گے۔
کمپنی کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ فراہم کی جانے والی اس خدمت سے جہاں مسافروں کو سہولت ہو گی وہاں کسٹم اور ایئر پورٹ کے دیگر عملے کو بھی آسانی ہو گی۔
دوسری جانب ایئرلائنز انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بعض اوقات سامان پہنچنے میں ہونے والی تاخیر سے مسافروں کی دوسری پرواز نکل جاتی تھیں جس سے کا فی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
اس حوالے سے شاہ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے سے سفر کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ انتظامیہ کی جانب سے نئی فراہم کی جانے والی سہولت بہتر ہے اس سے دوسری پرواز چھوٹ جانے کا اندیشہ ختم ہو جائے گا ۔ سامان کے انتظار او ر کسٹم کے معاملات میں لگنے والا وقت بھی بچ جائے گا۔
واضح رہے قبل ازیں مسافروں کو جہاز سے اترتے ہی امیگریشن کے مراحل سے گزرنے کے بعد سامان حاصل کرنے کیلئے کنویئر بیلٹ پر انتظار کر نا پڑتا تھا وہاں سے اپنا سامان لینے کے بعد انہیں کسٹم کے مرحلہ سے گزر کر دوسرے ٹرمنل پر دوبارہ اپنا سامان بک کرانا پڑتا تھا۔
مذکورہ صورتحال میں وہ مسافر جوریاض سے دوسرے شہریا کسی اور ملک کا سفر کر رہے ہوتے تھے ان کی پرواز مس ہوجاتی تھی جس سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا کیونکہ پرواز نکل جانے کی صورت میں دوسری فلائٹ حاصل کرنا خاصا مشکل ہو جاتا ہے۔
خاص طور پر سیزن میں جب مسافروں کا رش ہوتا تھا اور دوسری پرواز میں کوئی سیٹ نہیں ملتی۔
ایسی صورت میں بین الاقوامی مسافرو ں کو جن کے پاس سعودی عرب میں قیام کا ویزہ نہیں ہوتا کافی مشکلات سے گزرنا پڑتا تھا۔ کیونکہ ویزے کے بغیر کوئی مسافر ایئر پورٹ سے باہر نہیں نکل سکتا۔