پاکستان تحریک انصاف کے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے مقتول رکن صوبائی اسمبلی سردار سورن سنگھ کے قتل میں نامزد ملزم اور سابق رکن صوبائی اسمبلی بلدیو کمار نے انڈیا میں سیاسی پناہ کے لیے درخواست دے دی ہے۔
انڈین خبر رساں ادارے ایشیئن نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بلدیو کمار نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان میں اقلیتیں تو دور کی بات مسلمان بھی محفوظ نہیں ہیں۔
انھوں نے انڈین حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں بالخصوص ہندوؤں اور سکھوں کے لیے پیکج کا اعلان کرے تاکہ وہ بھی یہاں (انڈیا) میں آ کر بسنا شروع کریں۔
بلدیو کمار نے کہا کہ وہ واپس پاکستان نہیں جانا چاہتے کیونکہ وہ وہاں پر ذہنی طور پر ٹارچر محسوس کرتے ہیں۔ ’ایم پی اے ہوتے ہوئے بھی میرے ساتھ زیادتی ہوئی اور باقی لوگوں کے ساتھ بھی ہوتی ہے لیکن کوئی بولتا نہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
سکھوں کی افطاری کیونکہ 'محبت ہر مرض کی دوا ہے'Node ID: 420461
ٹوئٹر پر اے این آئی کی اس خبر سے متعلق ٹویٹ پر پاکستانی اور انڈین ٹوئٹر صارفین نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی صارفین تو سمجھتے ہیں کہ بلدیو کمار نے اپنی ہی جماعت کے ایم پی اے سورن سنگھ کو اس لیے قتل کیا کہ وہ خود ایم پی اے بن سکیں اور اب جب انھیں یقین ہے کہ ان کو سزا ہو سکتی ہے تو بھاگ گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سندھ سے ہندو رکن اسمبلی دیوان سچل نے ٹویٹ کی کہ سردار سورن سنگھ کا قاتل اقلیتوں کو ہراساں کرنے کا بہانہ بنا کر انڈیا بھاگ گیا ہے۔ پہلے اس نے میرے دوست کو قتل کیا اور اب کہتا ہے کہ پاکستان میں اس سے نفرت کی جاتی ہے۔ ہاں ہم قاتلوں سے نفرت کرتے ہیں۔
Baldev Kumar Killer Of #LateSardarSuranSingh runs away to India and seeks refuge citing Minority harassment. He killed my friend and now is blaming Pakistan for Hating him. Yes we HATE Killers. https://t.co/eFNG9WBlVO pic.twitter.com/KOzLFlPSaZ
— Dewan Sachal (@essel1) September 10, 2019
صحافی انس ملک نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اگرچہ بلدیو کمار کو عدالت نے کم ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا تھا کہ لیکن پولیس کو ابھی بھی یقین ہے کہ بلدیو کمار ہی سورن سنگھ کے قتل میں ملوث ہیں۔
Baldev Kumar was wanted for conspiring murder against Soran Singh, another Sikh MP from Buner in 2016. He was acquitted for lack of evidence but police believe he got Soran murdered so he could take the MP seat given that he was the covering candidate. #Pakistan https://t.co/ZBt7J8VgpH
— Anas Mallick (@AnasMallick) September 10, 2019
بشریٰ حبیب نامی صارف نے لکھا کہ اس (بلدیو کمار) نے سکھ رکن صوبائی اسمبلی کو قتل کیا، کوئی حیرت نہیں کہ یہ اب انڈیا ہی میں پناہ مانگے گا۔
This man killed sikh https://t.co/LKTkHUQTrd wonder he's seeking refuge in india
— bushra habib (@bushrahabib99) September 10, 2019
دوسری جانب انڈین صارفین نے انھیں پاکستان کا ایجنٹ سمجھنا شروع کر دیا ہے۔
ہرمیندر سنگھ نے لکھا کہ بلدیو کمار جس کو پاکستانی لوگوں نے ووٹ دیے وہ انھی کے خلاف انڈیا سے سیاسی پناہ مانگ رہا ہے اور یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب کرتار پور راہداری کچھ ہی عرصے بعد کھلنے والی ہے، کیا ہم انڈیا کی گیم نہیں سمجھتے؟ انھوں نے کہا کہ ہاں پاکستان اور انڈیا دونوں میں اقلیتیں محفوظ نہیں۔
No one flees from India, but we every week we observe some one has fled to India from Pakistan, Bangladesh, even china too in 1960s 70s
LOL
huge difference
even kashmir hasn't generated Any Refugee— Rishabh (@code1_x) September 10, 2019