ایک 29 سالہ شخص نے انکشاف کیا ہے کہ وہ آٹھ برس سے اپنی بیوی کی وجہ سے کچا کھانا کھانے پر مجبور ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق متاثرہ شخص نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ریڈ اٹ‘ پر اپنا تجربہ شیئر کیا ہے۔
مزید پڑھیں
وہ کہتے ہیں کہ ان کی بیوی کے کچے کھانے پکانے کی عادت اس قدر تشویشناک صورتحال اختیار کر گئی ہے کہ انہیں اپنی صحت کے متعلق خدشات ہونے لگے ہیں۔
’ریڈ اٹ‘ پر وہ مزید لکھتے ہیں کہ ان کی 28 سالہ بیوی ایک تجربہ کار شیف کی طرح اعتماد کے ساتھ کھانا پکاتی ہیں لیکن وہ باقاعدگی سے ایسا کھانا تیار کرتی ہیں جو پکا ہوا نہیں ہوتا بلکہ بعض اوقات کھانے کے قابل بھی نہیں ہوتا۔
’وہ تقریباً ہر ایک چیز کو کم پکاتی ہیں، یعنی کچا رکھتی ہیں، خاص طور پر گوشت کو، چاہے میں کتنی ہی بار اسے ادب کے ساتھ صحیح طریقے سے سمجھانے کی کوشش کروں، مگر وہ ہمیشہ میری بات کو یہ کہہ کر ٹال دیتی ہے کہ میں بہت نرم مزاج ہوں۔‘
’ریڈ اٹ‘ پوسٹ کے مطابق دونوں میاں بیوی تقریبا گھر کے ہر کام میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹاتے ہیں۔

مذکورہ شخص نے یہ بھی لکھا ہے کہ ان کی بیوی کو کھانا پکانے کی ریسیپیز پر عمل کرنے کے لیے قائل کرنا کتنا مشکل ہو چکا ہے۔
’مثال کے طور پر، ہر بار جب وہ چاول پکاتی ہیں تو میں انہیں یہ قائل نہیں کر پاتا کہ چاول ایک کلو ہوں تو اس میں پانی اس کا ڈبل یعنی دو لیٹر ڈالا جانا چاہیے۔ وہ ہمیشہ جواب دیتی ہیں کہ کیا تمہیں واقعی لگتا ہے یہ پانی ڈبل ہونا چاہیے؟ یا پھر تمہیں یہ پسند ہے؟ خیر جو بھی ہو میں نہیں چاہتی کہ یہ نرم ہوں۔‘
اس شخص کے مطابق پیکج اور گوگل بھی ان کی بیوی کو قائل نہیں کر پاتے ہیں۔
’مجھے اپنی عزت نفس کو نظر انداز کرتے ہوئے ہر بار کچے چاول کھانا پڑتے ہیں اور یہ صرف چاولوں کے ساتھ نہیں ہوتا، ہر ایک غذا کے ساتھ یہی ہوتا ہے۔‘
