سعودی حکومت ملکی پیدوار میں سیاحت کا حصہ 10 فیصد تک کرنا چاہتی ہے۔ فوٹو:اے ایف پی
سعودی عرب نے معیشت پر تیل کے انحصار کو کم کرنے اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پہلی مرتبہ سیاحتی ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب میں سیاحت کے سربراہ احمد الخطیب نے کہا ہے ’سعودی عرب کو بین الاقوامی سیاحوں کے لیے کھولنا ہمارے ملک کے لیے ایک تاریخی موقع ہے۔‘
انہوں نے کہا ’سیاح ہمارے سیاحتی خزانے کو دیکھ کر حیران ہوں گے۔ ہمارے پاس یونیسکو ورلڈ ہیریٹیج کی پانچ سائٹس ہیں، متحرک کلچر ہے اور سانس روک دینے والے قدرتی مناظر ہیں۔‘
بلوم برگ نیوز کے مطابق سعودی عرب سنیچر کو 49 ممالک کے لیے آن لائن سیاحتی ویزوں کی درخواستیں موصول کرنا شروع کرے گا۔
احمد الخطیب نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک لباس کے حوالے سے غیر ملکی خواتین پرعائد کی گئی پابندیوں میں بھی نرمی کرے گا جس کے تحت وہ سعودی خواتین کے برعکس برقعے کے بغیر بھی باہر گھوم سکیں گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ غیر ملکی خواتین ’موزوں لباس‘ کا انتخاب کریں گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب میں صرف وہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں، ان کے اہل و اعیال اور حج و عمرہ کے لیے مکہ اور مدینہ آنے والے مسلمانوں کے لیے ویزے جاری کیے جا رہے تھے۔
سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ 2030 تک سیاحت کا ملکی پیداوار میں حصہ تین فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد تک پہنچ جائے گا، ہر سال 10 کروڑ سیاح سعودی عرب کا وزٹ کریں گے اور اس سے 10 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں