اشونی کمار ٹک ٹاک پر خود کو ولن کے طور پر پیش کرتے تھے۔ فوٹو: ٹویٹر
مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر خود کو 'ولن' کی طرح پیش کرنے والے انڈیا کے ایک نوجوان نے سنیچر کے روز خود کو گولی مار کر ہلاک کر لیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق انڈیا کی شمالی ریاست اتر پردیش کی پولیس کو مطلوب 30 سالہ شخص اشونی کمار نے خود کو اس وقت گولی مار لی جب پولیس نے ایک بس کو تلاشی کے لیے روکا جس میں اشونی بھی سوار تھے۔
اشونی ٹک ٹاک پر 'جانی دادا' کے نام سے مشہور تھے۔
پولیس کے مطابق ان کے پاس پستول تھی جس میں دو گولیاں تھیں۔ پولیس نے ان سے 14 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز بھی برآمد کی ہے جس میں قتل کے تین واقعات کی تفصیلات درج ہیں اور مبینہ طور پر تینوں قتل انہوں نے ہی کیے تھے۔
اس میں ایک 27 سالہ خاتون کے قتل کا ذکر بھی شامل ہے جن کا مبینہ طور پر گذشتہ ہفتے قتل ہوا تھا۔ یہ خاتون دبئی کے کسی ہوٹل میں ملازمت کرتی تھیں۔
اشونی کمار اترپردیش کے ضلعے بجنور میں اس وقت منظر عام پر آئے جب مبینہ طور پر ان کے ہاتھوں دو افراد کے بہیمانہ قتل سے علاقے میں خوف اور ہراس پھیل گیا۔
وہ اپنے فیس بک پیج پر دہشت پھیلانے والے پیغامات پوسٹ کیا کرتے تھے جن میں 'ہر چیز تباہ کر دوں گا'، 'ڈیول اب تیار ہے'، 'میری تباہی دیکھو' وغیرہ شامل تھے۔
اس سے قبل وہ بے ضرر انسان تصور کیے جاتے تھے لیکن مبینہ طور پر 26 ستمبر کے بعد لوگ ان سے خوف کھانے لگے کیونکہ پولیس کے مطابق اشونی نے بی جے پی رہنما بھیم سنگھ کشیپ کے بیٹے راہل کمار (26) اور اس کے کزن کرشنا عرف لالہ (25) کو شراب پینے کے بہانے بلایا اور پھر انہیں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
اس کے بعد 30 سمتبر کو دبئی کی ایک ہوٹل میں ملازمت کرنے والی نکیتا شرما نامی ایک خاتون کے گھر گئے اور انھیں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ نکیتا اپنی شادی کے لیے بجنور آئی ہوئی تھیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اشونی روڈ ویز کی بس سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے جب پولیس کو ان کا پتا چلا اور صبح سویرے انھوں نے بس کو روکا۔
بجنور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق جب پولیس رومال سے خود کو چھپا رہے ایک نوجوان کے پاس پہنچی تو اس نے پستول نکال کر خود کو گولی مار لی اور وہیں ہلاک ہو گيا۔
اشونی کے گھر والوں کا کہنا کے نشے کی لت سے اس کا ذہنی توازن کھو گیا تھا اور اس نے اچانک دہلی میں اپنی ملازمت چھوڑ دی تھی۔