Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بابوں نہیں نوجوانوں کو چاند دیکھنا چاہیے‘

وزیر سائنس کے مطابق ملک 80 کی دہائی سے رویت کے معاملے میں پھنسا ہوا ہے۔ فوٹو ریڈیو پاکستان
پاکستان کے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ملک کی  مرکزی رویت ہلال کمیٹی پر صفر کے مہینے کی غلط اطلاع دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے صفر کے مہینے کے لیے تصاویر جاری کی ہیں جس سے چاند کی شہادت دیکھی جا سکتی ہے۔
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا مزید کہنا تھا کہ 80 برس کے بابوں کے بجائے نوجوانوں کو چاند دیکھنا چاہیے۔ ’ملک 80 کی دہائی سے رویت کے معاملے میں پھنسا ہوا ہے۔‘
رویت ہلال کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر مشین سے چاند نہیں دیکھ سکتے تو پھر عینک سے بھی چاند نہیں دیکھا جاسکتا۔
خیال رہے کہ چاند کی رویت کے مسئلے پر وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پاکستان کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے درمیان جاری تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔
عموماً پاکستان میں رویت کے معاملے پر تنازع عیدین اور رمضان کی چاند کے حوالے سے اٹھتا ہے لیکن جب سے وفاقی ویز فواد چوہدری اس تنازع میں فریق بنے ہیں اب تو صفر کے چاند کے حوالے سے بھی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔
 

وزارت مذہبی امور نے سائنسی اعتبار سے تیار کردہ اسلامی کلینڈر مسترد کر دیا تھا۔ فوٹو سوشل میڈیا

فواد چوہدری کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے تیار کردہ اسلامی کلینڈر کے مطابق پاکستان میں ماہ صفر کا آغاز  30 ستمبر کو ہونا تھا جبکہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے چاند نظر نہ آنے کی بنیاد پر یکم اکتوبر سے ماہ صفر کے آغاز کا اعلان کیا۔
پاکستان میں چاند دیکھنے کے حوالے سے تنازعات کو ختم کرنے کے لیے حال ہی میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک اسلامی کلینڈر تیار کرایا تھا۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے جب یہ کلینڈر وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا تو وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے کو وزارت مذہبی امور کے سپرد کر دیا تھا۔
تاہم وزارت مذہبی امور نے سائنسی اعتبار سے تیار کردہ فواد چودھری کے اسلامی کلینڈر کو مسترد کر دیا تھا۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق محکمہ موسمیات اور فلکیات چاند کی پیدائش اور امکانات پر مدد گار ہیں لیکن شریعت کی رو سے حتمی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی ہی کرے گی۔
خیال رہے وزارت مذہبی امور میں 30 ستمبر کو اسلامی کلینڈر کے حوالے سے اجلاس ہوا تھا جس میں تمام مکاتب فکر کے علما، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل اور چاند کی رویت کے حوالے سے متنازع سمجھے جانے والے مفتی پوپلزئی شریک ہوئے تھے۔
اس جلاس میں تمام مکاتب فکر کے علماء نے جدید طریقے سے چاند کی رویت پر انحصار کرنے کی مخالفت کی اور اس عمل کو شرعی تقاضوں کے مطابق روہت ہلال کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
 

شیئر: