Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترک فوج شامی سرحد عبور کرنے کے لیے تیار

ایران نے شمالی شام میں ترکی کے آپریشن کی مخالفت کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
 ترکی نے مزید بکتر بند گاڑیاں شام کی سرحد پر روانہ کی ہیں ۔فوجی دستے کارروائی کے لیے جلد سرحد عبور کرلیں گے۔
اے ایف پی کے نمائندے نے بتایا کہ ترکی نے مزید بکتر بند گاڑیاں شام کی سرحد پر روانہ کی ہیں۔ گاڑیوں کے بڑے قافلے کو ترک صوبہ سنیلیورفا کے سرحدی قصبے میں دیکھا گیا ہے۔
 ادھرشامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے کہا ہے کہ ترک فورسز سرحد کے قریب حملے کر رہی ہیں۔
ایس ڈی ایف نے ایک ٹویٹ میں کہا ’ترک فوج سرحد کے ساتھ ہماری پوزیشن پرگولہ باری کر رہی ہے‘۔ یہ علاقہ ان مقامات میں سے ایک ہے جہاں سے گزشتہ روز امریکی فو جیوں نے انخلا کیا تھا۔

ترکی نے مزید بکتر بند گاڑیاں شام کی سرحد پر روانہ کی ہیں۔فوٹو: اے ایف پی

ایس ڈی ایف کے مطابق’ ترکی کے حملے میں ہماری فورسز کو نقصان نہیں پہنچا۔بلااشتعال حملے کا کوئی جواب نہیں دیا تاہم عوام کا دفاع کرنے کے لئے تیار ہیں‘۔
 امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ترک صدر طیب اردگان کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے اپنے کالم میں لکھا کہ’ ترک فوجی یونٹ جلد شام کے ساتھ سرحد عبور کر لیں گے‘۔
 اس سے قبل ترک وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ شمالی شام میں کارروائی کے لیے تیاریاں ’مکمل‘ کرلیں۔
 اے ایف پی کے مطابق ترک وزارت دفاع نے سرحدی علاقے سے امریکی فوج کے انخلا کے چند گھنٹے بعد ٹویٹ کیا ’آپریشن کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں‘۔
ا س سے پہلے ترک صدر نے کہا تھا کہ آپریشن کسی بھی لمحے کسی انتباہ کے بغیرہوسکتا ہے۔

ٹرمپ نےترکی کی سرحد سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا حکم دیا تھا۔فوٹو: اے پی

 صدر طیب اردگان ا پنے میں موجود کرد علیحدگی پسندوں سے روابط کے باعث متعدد مرتبہ شمالی شام میں کرد عسکریت پسندوں پر حملے کی دھمکی د ے چکے ہیں۔
 یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہم منصب ترک صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ فون پر رابطے کے بعد شام کے ساتھ ترکی کی سرحد سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا حکم دیا تھا۔
 اسی دوران صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں ترکی کے خلاف سخت زبان کا استعمال کیا۔
ٹرمپ نے ٹو یٹ کی ’ پہلے بھی سخت الفاظ میں یہ بات کہہ چکا ہوں اور اس کا پھر اعادہ کرتا ہوں کہ اگر ترکی کوئی ایسا اقدام کرتا ہے جسے میں نے اپنی عظیم اور بے مثال دانش میں حد سے تجاوز خیال کیا تو پھر میں ترک معیشت کو مکمل طور پر تباہ اور اسے مٹا دوں گا(اور یہ کام میں پہلے بھی کرچکا ہوں)‘۔
 ادھر ایران نے شمالی شام میں ترکی کے آپریشن کی مخالفت کی ہے۔ 
ایرانی سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ترک ہم منصب کو فون کیا ہے۔
جوادظریف نے ترکی پر زور دیا کہ وہ شام کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں