Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان میں جاری بحران شدید، 4 وزرا مستعفی

مظاہرین نے سعد حریری کا اقتصادی منصوبہ مسترد کردیاہے۔ فوٹو سوشل میڈیا
 لبنان میں جاری بحران اس وقت شدید ہوگیا جب حکومتی اتحاد میں شامل سیاسی جماعت القوات اللبنانیہ کے چار وزرا مستعفی ہوگئے۔
پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع نے پریس کانفرنس میں کہا کہ لبنانی حکومت ملک بچانے والے اقدامات سے قاصر ہے۔
ہمارے وزراءکے مدنظر پہلی ترجیح ملک کو بحران سے نکالنا ہے۔ بجٹ 2019ءکے خلاف ووٹ دیا تھا اور فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوںنے مطالبہ کیا کہ لبنانی فو ج نجی و سرکاری املاک کا تحفظ کرے۔

مظاہرین نے دھرنا کیمپ بھی قائم کرلیا ہے۔ فوٹو سوشل میڈیا 

 عرب میڈیا کے مطابق بیروت کے ریاض الصلح میدان مظاہرین کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوں نے حکومتی اتحاد میں شامل دیگر تمام پارٹیوں کے وزراءسے بھی استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
مظاہرین نے بیروت کے شمالی علاقے جل الدیب کے ساحلی روڈ کو بند کردیا اور دھرنا کیمپ بھی قائم کرلیا ہے۔
مظاہرین اور فوج کے در میان ابھی تک کوئی جھڑپ نہیں ہوئی تاہم فوجی گاڑیاں دارالحکومت کے مرکزی علاقے اور ایئرپورٹ کے اطراف مسلسل گشت پر ہیں۔
 دوسری طرف لبنانی وزیر اعظم سعد حریری نے ملک میں جاری بدامنی پر قابو پانے کے لیے مختلف سیاسی اتحادوں کے نمائندوں کو ایک اقتصادی منصوبہ پیش کیا تاکہ بدامنی کو کم کیا جاسکے ۔

سعد حریری نے ایک اقتصادی منصوبہ پیش کیا ہے۔ فوٹو ای پی اے

 العربیہ نیٹ کو ملنے والی دستاویز کے مطابق تجویز کردہ اصلاحات میں موجودہ اور سابق وزرا کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی، بینکوں اور انشورنس کمپنیوں پر 25 فیصد ٹیکس کا نفاذ۔ ججوں اور سرکاری اہلکاروں کے لیے تنخواہ کی حد مقرر کرنا اور فوج اورسیکیورٹی فورسز کے لئے تمام پنشن کٹوتیاں ختم کرنا شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق وزارت اطلاعات سمیت متعدد سرکاری کونسلوں اور وزارتوں کو ختم کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم سعد الحریری نے قوم سے خطاب میں اقتصادی اصلاحات پرواگرام واپس لینے کے لیے اپنے اتحادیوں کو 72 گھنٹے کی انتہائی مختصر مہلت دی تھی۔ 
 سعد الحریری نے مہلت ختم ہونے پر مناسب فیصلے نہ آنے کی صورت میں نئے لائحہ عمل کا عندیہ بھی دیا تھا۔

لبنان کو قرضوں کی وجہ سے بھاری خسارے کا سامنا ہے۔فوٹو ای پی اے

لبنانی وزیراعظم نے یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ ملک کو قرضوں کی وجہ سے بھاری خسارے کا سامنا ہے۔
دوسری طرف مظاہرین نے سعد حریری کا اقتصادی منصوبہ مسترد کردیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت مستعفی ہو جائے۔ مختصر کابینہ تشکیل دی جائے۔ حکومت میں ایسے افراد کو شامل کیا جائے جو پہلے اقتدار کا حصہ نہ رہے ہوں۔ 
مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ نئی حکومت منصفانہ انتخابی قوانین کے مطابق قبل از وقت الیکشن کرائے، اقتصادی بحران حل کیا جائے، مبنی بر انصاف ٹیکس قانون لایا جائے، ججوں کو تحفظ فراہم کیااور عدلیہ کے معاملات میں سیاسی طاقتوں کی مداخلت کو جرم قرار دیا جائے۔

شیئر: